• معاشرت >> اخلاق و آداب

    سوال نمبر: 20200

    عنوان:

    میرا سوال یہ ہے کہ سلام کس کس وقت نہیں کرنا چاہیے جیسے بہت سے لوگ بولتے ہیں مسجد میں اور وضو کے وقت اور اذان کے وقت اورجب قرآن پڑھ رہے ہوں تو سلام کاجواب دینا چاہیے کہ نہیں؟

    سوال:

    میرا سوال یہ ہے کہ سلام کس کس وقت نہیں کرنا چاہیے جیسے بہت سے لوگ بولتے ہیں مسجد میں اور وضو کے وقت اور اذان کے وقت اورجب قرآن پڑھ رہے ہوں تو سلام کاجواب دینا چاہیے کہ نہیں؟

    جواب نمبر: 20200

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 425=124-3/1431

     

    نماز پڑھنے والے، تلاوت و ذکر کرنے والے، اذان دینے والے، پیشاب پاخانہ کرنے والے کو سلام کرنا مکروہ (منع) ہے۔ تقریر ووعظ کہنے کی حالت میں علم دین کے مذاکرہ کرنے والوں کو بھی ایسی حالت میں سلام کرنا منع ہے۔

    (۲) مسجد میں لوگ نماز تلاوت وغیرہ میں مشغول ہوں تو بلند آواز سے سلام کرنا جس سے نماز وتلاوت میں خلل ہو مکروہ ہے۔ وضو اور اذان وتلاوت کا بھی یہی حکم ہے، جیسا کہ نمبر (۱) میں گذرا۔

    (۳) مذکورہ کاموں میں مشغول لوگوں کو اگر کسی نے سلام کرلیا تو ان پر جواب دینا واجب نہیں ہے، جواب نہ دینے سے گناہ نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند