معاشرت >> اخلاق و آداب
سوال نمبر: 21969
اگر کوئی شخص بے جا ظلم کرتا ہے اور وہ نماز بھی پڑھتا ہے کیا اس کی نماز قبول ہوتی ہے؟ مظلوم کو کیا کرنا چاہیے۔ اور وہ رشتوں کو تعویذ کے ذریعے توڑتا بھی ہے، اس کا دعوی کرتا ہے کہ میں الگ کردوں گا، پھر لوگوں میں جدائی ہوجاتی ہے۔
اگر کوئی شخص بے جا ظلم کرتا ہے اور وہ نماز بھی پڑھتا ہے کیا اس کی نماز قبول ہوتی ہے؟ مظلوم کو کیا کرنا چاہیے۔ اور وہ رشتوں کو تعویذ کے ذریعے توڑتا بھی ہے، اس کا دعوی کرتا ہے کہ میں الگ کردوں گا، پھر لوگوں میں جدائی ہوجاتی ہے۔
جواب نمبر: 21969
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 768=611-5/1431
کسی پر ظلم کرنا بہت سنگین جرم ہے، گناہِ کبیرہ ہے، حقوق العباد کی حق تلفی ہے اللہ تعالیٰ ظلم کرنے والوں کو دوست نہیں رکھتا۔ جو شخص رشتے اور تعلق کو تعویذ گنڈوں اور سفلی عمل کے ذریعہ توڑتا ہے وہ سب سے بڑا ظالم ہے، وہ دنیا میں بھی ہمیشہ تباہ وبرباد رہے گا اور آخرت میں بھی، اس کے لیے تباہی ہی تباہی ہے۔ خدا سے ڈرنا چاہیے اور ایسی شیطانی حرکتوں سے باز آنا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند