معاشرت >> اخلاق و آداب
سوال نمبر: 171615
جواب نمبر: 17161501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1197-1052/H=11/1440
اگرچہ بار بار مصافحہ کرلینا فی نفسہتو بدعت نہیں تاہم ضروری سمجھنا بدعت ہے اگر بار بار مصافحہ کرنے میں سامنے والے شخص کا حرج ہو یا اس کے لئے تکلیف کا موجب ہو تو ایسی صورت میں ایک دن میں ایک مرتبہ کرلینا کافی ہے اور تکلیف ہونے کی صورت میں اس سے بھی احتیاط چاہئے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
غیرمسلم بچوں کو سلام کرنا کیسا ہے کیوں کہ وہ ابھی اسلامی فطرت پر ہیں؟(۲) دوسرا سوال کہ نابالغ بچے نماز پڑھ رہے ہیں تو ان کے آگے سے گزرنا کیسا ہے؟
3141 مناظروالد اگر اپنی خدمت کے بجائے اپنے ایک لڑکے سے دوسرے بیٹے کا کام کرنے کو کہے اور دوسرا بیٹا اس بھائی کا کام نہ کرنا چاہے تو یہ ناکرنا والد کی نافرمانی میں شمار ہوگا یا نہیں؟
1722 مناظرمیں
اپنے والدین کااکلوتا لڑکا ہوں اور تین لڑکیاں (سب کی سب شادی شدہ) ہیں۔ میں بھی
شادی شدہ ہوں (تین لڑکیاں اورایک لڑکا)، میری پریشانی یہ ہے کہ میری بیوی میرے
والدین کے ساتھ نہیں رہتی ہے اور وہ میرے والدین اور میری بہنوں کو ناپسند کرتی ہے
، اور ان کے ساتھ بدتمیزی کرتی ہے۔ وہ الگ ہونا چاہتی ہے لیکن میں اپنے والدین اور
بچوں کے بغیر کسی بھی قیمت پر نہیں رہ سکتاہوں، کیوں کہ میرا خیال ہے کہ میں اپنے
والدین کی دیکھ بھال نہیں کرپاؤں گا۔تو میں اپنی بیوی کے ساتھ کیا کروں، نیز میں
اس کو آزادی بھی نہیں دے سکتا ہوں سوائے سخت فیصلہ لینے کے؟
حدیث کے مطابق مصافحہ کیسے کیا جائے ؟ دونوں ہاتھ سے یا ایک ہاتھ سے؟
میں
اپنے والدین کے بارے میں بہت زیادہ فکر مند ہوں کیوں کہ میں اپنی بیوی اور بچے کے
ساتھ اسلام آباد منتقل ہوگیا ہوں، اور والدین گاؤں میں تنہا رہ رہے ہیں۔ بدقسمتی
سے میرا ایک لڑکا ہے جو کہ خلاف معمول ہے اور حال ہی میں میری بیوی کو ایک بچی کی
پیدائش ہوئی تھی جس کا اسی دن انتقال ہوگیا ۔اس سے میری بیوی بہت فکر مند ہوگئی
اور وہ نفسیاتی مریضہ بن گئی۔ اس سے قبل میری بیوی میرے والدین کے ساتھ گھر پر
رہتی تھی،لیکن ان کے تعلقات کبھی بھی اچھے نہیں تھے۔ میری بیوی ہمیشہ میرے ساتھ
رہنا چاہتی تھی لیکن میں ایسا نہیں کرسکا ،کیوں کہ میں سوچتا تھا کہ میرے والدین
تنہا ہوجائیں گے۔ چنانچہ اس سے میری بیوی مریضہ بن گئی۔ اولاد ہونے کے ناطے میں
اپنے والدین کے لیے کروں، کیوں کہ وہ بہت زیادہ سخت مزاج ہیں اور میرے ساتھ اسلام
آباد منتقل ہونا نہیں چاہتے ہیں۔میں ہمیشہ اپنے والدین کے لیے فکر مند رہتاہوں
کیوں کہ میں ان سے بہت زیادہ محبت کرتا ہوں۔ اور اس وقت جب کہ وہ بوڑھے ہیں اور ان
کو میری مدد کی ضرورت ہے تو میں ان کو آرام نہیں پہنچاپارہا ہوں۔ ایک دوسری چیز جو
کہ میرے ذہن میں ہیجان اور ٹینشن پیدا کررہی ہے وہ یہ ہے کہ لوگ میرے بارے میں کیا
کہیں گے۔ میرے دو بھائی ہیں ایک شادی شدہ ہے، اس نے بھی اپنی فیملی کو سعودی
عربیہبلا لیا ہے اور ساتھ میں لے کر رہتا ہے،اور ایک دوسرا بھائی ہے جو کہ چھوٹا
ہے اورابھی تک غیر شادی شدہ ہے۔برائے کرم میری رہنمائی فرماویں کیوں کہ میں تناؤ
اور بے چینی کا مریض بنتا جا رہا ہوں۔
میرا سوال یہ ہے کہ سلام کس کس وقت نہیں کرنا چاہیے جیسے بہت سے لوگ بولتے ہیں مسجد میں اور وضو کے وقت اور اذان کے وقت اورجب قرآن پڑھ رہے ہوں تو سلام کاجواب دینا چاہیے کہ نہیں؟
8646 مناظر اگر
کوئی مشرک یا کافر ہمیں سلام کرے اور سلام میں وہی الفاظ استعمال کرے جیسا کہ کیا
جاتاہے تو اس کے جوا ب میں اسے کیا کہنا چاہیے؟ (۲)اگر کوئی کہے کہ میرا
سلام فلاں فلاں لوگوں کو پہنچا دینا تو ہمیں ان لوگوں کو کیسے یہ سلام پہنچانا
چاہیے؟(۳)او
راگر کوئی ایساسلام ہمیں لاکر دیتا ہے تو اس کے جواب میں ہمیں وہی الفاظ استعمال
کرنا چاہیے جیسا کہ ہم آمنے سامنے ملنے پر کرتے ہیں یا اس میں کچھ ردو بدل ہوگا؟
اگر ہوگا تو اسے یہاں بتادیجئے۔
میں
نے ایک انسان کی حق تلفی کی (مذاق، غیبت وغیرہ) اب اس سے معافی مانگتا ہوں تو معاف
نہیں کرتا۔ کیا کرنا چاہیے؟ نیز جو معاف نہ کرے اس کی مذمت میں قرآن و حدیث کیا
کہتے ہیں اور میراکیا بنے گا اوروہ شخص اللہ کے لیے جسم بھی ثابت کرتا ہے؟
نا محرم کو سلام کرنا جائز ہے یا نہیں؟
4812 مناظرکیا میں اپنے چھوٹے بھائی، چچا کے لڑکے یا اپنے بہترین دوست کے ہونٹ کا بوسہ لے سکتا ہوں؟ تفصیلی جواب عنایت فرماویں۔
2568 مناظر