• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 68312

    عنوان: بزنس کے مقصد سے ایک گیسٹ ہاؤس خریدنا ؟

    سوال: میرے والد کلیئر میں بزنس کے مقصد سے ایک گیسٹ ہاؤس خریدنا چاہتے ہیں ، اس لیے میں یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ کیا درگاہ کے قریب گیسٹ ہاؤس خریدنا ٹھیک ہے؟ کیوں کہ یہاں لوگ بدعت وغیرہ کے لیے آتے ہیں ۔ دوسرا سوال یہ ہے کہ اگر ہم یہ خرید لیں اور م اس میں مصلی کا انتظام کریں تاکہ جماعتی یہاں آکر ٹھہریں اور بدعتیوں کے درمیان کے جماعت کا کام کریں تو کیا اس نیت سے گیسٹ ہاؤس خریدنا حلال ہوگا یا حرام؟کیوں کہ ہم قریب میں ٹھہرنے والے لوگوں کو دعوت دیں گے ۔ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 68312

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1024-1006/Sd=1/1438

    کلیئر میں اس نیت سے گیسٹ ہاوس خریدنا کہ اس میں بزنس کے ساتھ ساتھ گیسٹ ہاوس میں مصلی قائم کر کے جماعتوں کے ٹھہرنے کا بھی نظم کیا جائے گا، تاکہ بدعتیوں کے درمیان اصلاح کاکام کرنا آسان ہو، یہ ایک اچھی نیت ہے، اس میں تجارت کے ساتھ ساتھ نیک نیتی کا بھی ثواب ملے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند