• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 152015

    عنوان: جمہوری نظام ہے اسلام میں اس کی کیا حیثیت ہے؟

    سوال: (۱) جمہوری نظام کی تعریف کرنا اور یہ کہنا کہ جو لوگ جمہوریت کو کفر کہیں وہ خود کافر ہوتے ہیں، اسلام میں اس بات کی کوئی گنجائش ہے؟ کیا اسلام میں جمہوری نظام کی کوئی حیثیت ہے؟ (۲) کیا ووٹ نہ دینا گناہ ہے؟ (۳) آج کل کا جو جمہوری نظام ہے اسلام میں اس کی کیا حیثیت ہے؟ یہ کہنا کہ ہم جمہوریت میں رہ کر اسلامی شریعت نافذ کریں گے، کیا یہ گناہ ہے؟ (۴) ایک کفری نظام کو تسلیم کرنا کیسا ہے؟

    جواب نمبر: 152015

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 991-944/B=10/1438

    سیاسی امور میں لوگوں کے مشورہ اور رائے کے ساتھ کام کرنا اگر جمہوریت ہے تو یہ درست ہے۔ اور دینی ودنیوی سب ہی امور میں لوگوں کے مشورہ یا اکثریت کے مشورہ سے کام کرنا درست نہیں، دینی امور کو اللہ اور اس کے رسول نے متعین کرکے بتادیا ہے اس میں دوسروں سے مشورہ کرنا اور ان کی رائے پر عمل کرنا درست نہیں یعنی جو چیزیں قرآن وحدیث سے منصوص ہیں ان میں کسی کو رائے دینے کا حق نہیں نہ ہی لوگوں سے رائے لینا جائز ہے۔

    (۲) موجودہ جمہوری حکومت میں قانونی گناہ ہے۔

    (۳) اسلام میں جمہوری نظام کو تسلیم کرنا جائز ہے بشرطیکہ اسلامی اصول سے نہ ٹکرائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند