• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 601373

    عنوان: امانت میں خیانت کیا ہے؟ 

    سوال:

    امانت میں خیانت کیا ہے؟ کسی کی امانت میں سے خرچ کرنا اس نیت سے کہ جب دیں گے تب خرچ رقم ملا کر اسے رقم پوری واپس کر دیں گے ، توکیا یہ جائز ہے؟

    جواب نمبر: 601373

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:291-241/sd=5/1442

     امانت کی رقم بعینہ محفوظ رکھنا ضروری ہے ، اس میں کسی طرح کا تصرف کرنا جائز نہیں ہے ، اس کو خیانت کہا جائے گا؛ البتہ مالک کی اجازت و رضامندی سے امانت کی رقم استعمال کی جاسکتی ہے ۔

    قال الحصکفی: لو خلطہا المودع) بجنسہا أو بغیرہ (بمالہ) أو مال آخر ابن کمال (بغیر إذن) المالک بحیث لا تتمیز) إلا بکلفة کحنطة بشعیر ودراہم جیاد بزیوف مجتبی (ضمنہا) لاستہلاکہ بالخلط۔ ( الدر المختار مع رد المحتار: ۶۶۸/۵، کتاب الایداع، دار الفکر، بیروت ) لو أودع رجلا عشرین ذھبا عثمانیا لزم الودیع أن یرد ھذہ الذھبات عینا۔ ( شرح المجلة لسلیم رستم باز، ص: ۱۲۴، رقم المادة : ۲۴۳)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند