• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 61239

    عنوان: ذیل میں ایک صحابی کامشہور مقولہ ذکرکیاجاتاہے ،اس کا اصل حوالہ مطلوب ہے ۔

    سوال: امید ہے کہ جناب خیریت سے ہونگے ۔ ذیل میں ایک صحابی کامشہور مقولہ ذکرکیاجاتاہے ،اس کا اصل حوالہ مطلوب ہے ۔حضرت حذیفہ کی طرف منسوب ہے کہ أترک سنة حبیبی لہؤلاء الحمقاء. یہ کس کتاب میں مذکور ہے ؟یا یہ روایت بالمعنی کے طورپر مشہورہے ؟ حضرت شیخ الحدیث مولانامحمد زکریاصاحب فضائل نماز میں خشوع خضوع کے بیان میں حضرت علی کے نماز میں تیرنکالے جانے کا واقعہ ذکر فرماتے ہیں جو اگرچہ انہوں نے شہرت کی بناپرذکر فرمایاہے تاہم اس کااصل ماخذ مطلوب ہے ،بعض حضرات کی تحقیق کے مطابق یہ واقعہ کتب اہل تشیع سے ماخوذ ہے، آپ حضرات کی اس بارے میں کیا تحقیق ہے ؟بینواولکم اجر جزیل

    جواب نمبر: 61239

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1164-247/D=12/1436-U (۱) حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب مشہور مقولہ کا اصل حوالہ تلاش بسیار کے باوجود نہیں مل سکا، البتہ اس طرح کا ایک واقعہ ابن ابی عاصم نے حضرت معقل بن یسار رضی اللہ عنہ کے حوالہ سے نقل کیا ہے جس کے الفاظ یہ ہیں: کان معقل بن یسار رضي اللہ عنہ عند بعض الدہاقین فصنعوا لہ طعاما فجعل یأکل فسقط لقمة عن یدہ فأخذہا فأماط ما کان علیہا من أذی فقال بعضہم أما کان فیما بین یدیہ ما یکفیہ حتی یأخذ ہذہ اللقمة من الأض فیأکلہا فقال معقل بن یسار رضي اللہ عنہ ما ألتفت إلی کلام ہذہ الأعاجم إنی سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یقول: إذا سقط لقمة أحدکم فلیمط ما کان علیہ من الأذی ولیأکلہا․ (الآحاد والمثاني لابن أبي عاصم: ۲/۳۲۲، رقم: ۱۰۸۹، ذکر معقل بن یسار) (۲) حضرت علی رضی اللہ عنہ کے اس واقعہ کو حضرت شیخ نے بزرگوں کے واقعات کے ضمن میں نقل کیا ہے، اور اس طرح کے واقعات کے بارے میں خود حضرت شیخ آگے چل کر فرماتے ہیں: باقی صوفیہ کرام کے واقعات تو تاریخی حیثیت رکھتے ہی ہیں اور ظاہر ہے کہ تاریخ کا درجہ حدیث کے درجے سے کہیں کم ہے۔ (فضائل نماز: ص ۸۳ آخری گذارش) لہٰذا واقعہ کا ثبوت حدیث کی طرح سند کے ساتھ ضروری نہیں ہے، تسلسل اور شہرت کی بنا پر بھی ذکر کیا جاسکتا ہے تاہم اس کا اصل مأخذ ہمارے علم میں نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند