• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 37644

    عنوان: واقعات کی حقیقت

    سوال: ایک مشہور عالم کے بیان میں میں دو مرتبہ ان عذابات کا ذکر سن چکا ہوں جو فرعون اور اسکی قوم پر نازل ہوئے جب اس نے ایمان لانے سے انکار کر دیا۔ اس کی قوم پر مینڈکوں کی بڑی تعداد بھیجی گئی جو ہر جگہ پھیل گئے اور ان کا جینا بہت مشکل کر دیا۔ جب اس نے موسیٰ علیہ السلام سے معافی مانگی تو اس عذاب کو ہٹا دیا گیا۔ پھر جب دوبارہ اس نے ایمان والوں پر ظلم کرنا شروع کیا تو پھر اس پر خون کا عذاب بھیجا گیا۔ ہر طرف خون ہی خون ہو گیا۔ پانی میں بھی خون تھا کھانے میں بھی۔ اس نے پریشان ہوکر پھر معافی مانگی تو اس عذاب کو بھی ہٹا دیا گیا۔ پھر جب دوبارہ ایمان والوں کو تنگ کیا تو ٹڈیوں کا عذاب بھیجا گیا۔ ہر طرف ٹڈیاں ہی ٹڈیاں ہو گیں۔ اس نے پھر پریشان ہوکر معافی مانگی تو اس عذاب کو بھی ہٹا لیا گیا۔ پھر ایک عذاب پانی کا بھی تھا جس میں دریا کا پانی فرعون کے محلات کی طرف بڑھنے لگا۔ پھر پریشان ہوکر اسنے معافی مانگی، پھر عذاب ٹل گیا۔ آخر میں سمندر والا مشہور واقعہ بیان کیا گیا۔ ان واقعات کی قرآن اور سنّت کی روشنی میں کیا حقیقت ہے؟یہ واقعات بہت بڑے مجمع کے سامنے بیان کئے جاتے ہیں۔ براہ کرم، اس پر روشنی ڈالیں۔

    جواب نمبر: 37644

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 467-389/B=4/1433 جی ہاں حضرت موسیٰ علیہ السلام کی قوم بنی اسرائیل کے اوپر اس طرح کے عذاب آنے کا ذکر ملتا ہے، اس کے لیے آپ تفسیر کی کتابوں کا مطالعہ کریں، سورہٴ بقرہ کے شروع میں ہی بنی اسرائیل کے عذاب کا ذکر اور ان کو اللہ کی طرف سے نوازے جانے کا ذکر موجود ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند