متفرقات
>>
دیگر
سوال نمبر: 170510
عنوان: والد صاحب كی اجازت كے بغیر جو پیسے میں نے خرچ كرلیے تو کیا مجھے ان پیسو ں کے بدلے آخرت میں ان کو نیکیاں دینی ہوں گی ۔
سوال: میں اپنے والد کے ساتھ رہتا ہوں میری عمر 30 سال ہے لگ بھگ۔لڑکوں میں ذمہ داری مجھ پر ہے والد کے پیسے وغیرہ سمبھالنے کی میرے والد بہت بے فکری سے خرچہ کرتے ہیں فیملی پر تو کوئی حساب کتاب بھی نہیں لیتا زیادہ بچپن میں اور جوانی میں بھی شادی سے پہلے اور بعد بھی ، میں نے ان کے پیسے بہت بار اجازت کے بغیر خرچ کیے یا لے لیے تو کیا مجھے ان پیسو ں کے بدلے آخرت میں ان کو نیکیاں دینی ہوں گی ۔
جواب نمبر: 17051001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1027-1009/L=10/1440
آپ نے جتنے پیسے اس طرح بلا اجازت والدصاحب کے لیے ہیں ان کا اندازہ کرکے کسی بھی طرح سے والد صاحب کو پہونچادیں یا والد صاحب سے اس کا تذکرہ کرکے ان سے معاف کرالیں ورنہ اس کے بدلے والد صاحب کو آخرت کے دن نیکیاں دینی پڑسکتی ہیں ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند