متفرقات
>>
دیگر
سوال نمبر: 41064
عنوان: عبد العزيز بن عبد الله بن باز
ایک سعودی عرب عالم دین, ایک سمجھا کے نامور مسلمان علماء بیسویں بار سنچری مکمل کی. انہوں نے سعودی عرب کے مفتی اعظم 1993 ء سے 1999 ء تک اس کی موت ہے
سوال: می نے اس ویبستے پر
http://en.wikipedia.org/wiki/Abd_al-Aziz_ibn_Abd_Allah_ibn_Baaz#Cosmology
حضرت ابن باز کا مضمون پڑھا جس می مصنف نی یہ کھا ہے کا حضرت ابن باز نی اپنی کتاب
(Jarayan al-shams wa'l qamar wa-sukan al-ard ("The Motion of the Sun and the Moon and the Stationarity of the Earth )
مے یہ فتویٰ دیا ہی ک زمین سکیں ہی ور سورج زمین ک گرد گھوم رہا ہی .ور یہ بار قرآن ور حدیث سی سبط ہی جو یہ بات نہ ماننے وو کافر ہی
اک ور ویب پر
http://newsgroups.derkeiler.com/Archive/Soc/soc.culture.arabic/2005-08/msg00016.html
حضرت کا خط ابن باز کا خط انگریزی ترھمے می پیش کیا گیا ہی جس می لکھا ہی ک حضرت ابن باز ختے ہی ک می نی کوئی ایسا فتویٰ نہی دیا اس خط کا حوالہ حضرت کی دفتری ویب کا ہی جو ک عربی می ہی
http://www.ibnbaz.org.sa/Display.asp?f=bz01759
اپ تہکیک کر ک بتانے اصل بات کیا ہی
می بوہت پریشان ہوں اس معملے my
جواب نمبر: 4106401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 956-948/N=11/1433
میری معلومات کے مطابق کسی آیت یا حدیث سے زمین کا متحرک یا ساکن ہونا ثابت نہیں، اس سلسلہ میں نصوص شرعیہ ساکت ہیں، ہاں البتہ سورج کا چلنا اور حرکت کرنا متعدد نصوص میں مذکور ہوا ہے اس لیے اگر کوئی شخص سورج کو متحرک تسلیم کرتے ہوئے زمین کو بھی متحرک مانتا ہے تو وہ کافر اور دائرہٴ اسلام سے خارج نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند