متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 163097
جواب نمبر: 163097
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1144-969/N=11/1439
(۱، ۲): والدین یا بھائی بہن ؛ بلکہ کسی بھی شخص کے گناہوں کی سزا دوسرے کو نہیں ملتی، قرآن پاک میں صراحت ہے کہ کوئی شخص دوسرے کا کوئی بوجھ نہیں اٹھائے گا۔ قال اللہ تعالی: ولا تزر وازرة وزر أخری (سورة فاطر، رقم الآیة:۱۸)؛ البتہ اگر کوئی شخص والدین،بھائی بہن یا کسی بھی شخص کے گناہ کودل سے برا نہیں سمجھتا یا قدرت کے باوجود نکیر نہیں کرتا تو اسے گناہ کو دل سے برا نہ سمجھنے یا قدرت کے باوجود نکیر نہ کرنے کا گناہ ہوگا اور اسے دنیا میں بھی اس کی سزا مل سکتی ہے۔
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: من رأی منکم منکرًا فلیغیرہ بیدہ، فإن لم یستطع فبلسانہ، فإن لم یستطع فبقلبہ، وذلک أضعف الإیمان (الصحیح لمسلم، کتاب الإیمان، ۱: ۵۱، ط: المکتبة الأشرفیة دیوبند)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند