• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 162691

    عنوان: عامی شخص دین پر چلنے کے لیے صحیح راستہ کا انتخاب کیسے کرے ؟

    سوال: ایک عام آدمی جسے دین کا بالکل بھی علم نہیں ہے ، وہ دیکھتا ہے کہ مسلمانوں میں بہت سے مسالک اور مکاتب فکر ہیں جن میں عقائد کا بہت اختلاف ہے اور ہر ایک دوسرے پر مشرک، کافر اور گستاخ کے فتوے لگاتا ہے ، اب اس آدمی کیلیے کیا حکم ہے وہ کس راستے کو اختیار کرے اور اس کی دلیل کیا ہوگی؟

    جواب نمبر: 162691

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1340-1126/sd=11/1439

     حق اور نجات کا راستہ وہ ہے جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کا تھا ، اسی راستے پر چلنے والوں کو اہل السنة والجماعة کہا جاتا ہے ، اب یہ راستہ چار مشہور امام اور اُن کے ماننے والوں میں منحصر ہے ، یعنی :جو شخص نجات حاصل کرنا چاہتا ہے ، اُس کو چاروں اماموں میں سے کسی ایک کا مقلد بننا ضروری ہے ، اس کے بغیر دین پر عمل پیرا ہونا اور خواہشات سے بچنا مشکل ہے اور عامی شخص کے لیے چونکہ صحیح اور غلط میں امتیاز کرنا مشکل ہے ، اس لیے اس کے لیے تو تقلید اور بھی ضروری ہے ، بر صغیر میں عموما حضرت امام ابو حنیفہ کے مسلک کی اتباع کی جاتی ہے اور مسلک حنفی کے صحیح ترجمان و شارح علمائے دیوبند ہیں، اس لیے صورت مسئولہ میں عامی شخص کو دین کے معاملے میں علمائے دیوبند پر اعتماد کرکے اُن سے راہبری حاصل کرنا چاہیے ، دلیل کے پیچھے نہیں پڑنا چاہیے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند