متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 171643
جواب نمبر: 171643
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:976-799/sn=11/1440
شرعی مسائل مثلا مقدار زکات ، دیت وغیرہ میں جب ”دینار“ کا لفظ آتا ہے، اس سے مراد عہد نبوی کا دینار ہوتا ہے، اس کی مقدار آج کے مروجہ اوزان کے حساب سے چار گرام تین سو چوہتر ملی گرام سونا ہوتی ہے (الاوزان المحمودة، ص: 69)، ”اشرفی“ فارسی میں سونے کے سکے کوکہتے ہیں، اور بہت سی مرتبہ اشرفی بول کر ”دینار“ بھی مراد لیا جاتا ہے، آج بھی بعض ممالک (مثلا کویت اور بحرین) میں ”دینا ر“ کا استعمال ہوتا ہے، ان کی مالیات بھی مختلف ہوتی ہیں؛ لیکن احکام شرعیہ میں ان کا اعتبار نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند