متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 12131
میں نے سنا ہے کہ جس پہاڑ پر اللہ تعالی نے موسی علیہ السلام کی فرمائش پر تجلی فرمائی اور وہ پہاڑ جل گیا اسی سے سرمہ بنایا جاتاہے۔ کیا یہ صحیح ہے؟
میں نے سنا ہے کہ جس پہاڑ پر اللہ تعالی نے موسی علیہ السلام کی فرمائش پر تجلی فرمائی اور وہ پہاڑ جل گیا اسی سے سرمہ بنایا جاتاہے۔ کیا یہ صحیح ہے؟
جواب نمبر: 1213101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 597=551/ب
مذکورہ بات صحیح نہیں، البتہ پہاڑوں سے کچھ مخصوص قسم کے پتھر نکلتے ہیں جن کو پیش کر سرمہ تیار کیا جاتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اصلاح كے لیے جھوٹا واقعہ نبی كی طرف منسوب كرنا؟
8093 مناظرخواب میں شیطان کو بیوی پر حملہ کرتے دیکھنا
2155 مناظرعلمائے
دارالعلوم دیوبند اس طرف توجہ فرمائیں کہ گزشتہ کئی سالوں سے ہماری بستی سرائے ترین
سنبھل میں غیر مقلدین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، اورہمارے یہاں کے مسلک
احناف سے وابستہ علمائے کرام کا حال یہ ہے کہ وہ بالکل آنکھیں بند کئے ہوئے ان سب
باتوں سے بے خبر ہیں یا پھر عمداً چپی سادھے ہوئے ہیں۔ اگر ان سے ہم جیسا کوئی آدمی
غیر مقلدین کی طرف تو جہ مبذول کرنے کو کہتا ہے تو صرف ان کا ایک ہی جواب ہوتا ہے
کہ میاں اپنی فکر کرو زمانے کی فکر مت کرو،زمانے میں نہ جانے کیاکیا ہورہا ہے تم
کس کس کو روکو گے۔ اور ایک بات علماء کی طرف سے یہ بھی کہی جاتی ہے کہ غیر مقلدین
کو چھیڑنے پر ان کی تعداد میں مزید اضافہ کا خدشہ ہے۔ آخر ہم آپ سے یہ جاننا چاہتے
ہیں کہ ایسی کون سی وجہ ہے جو غیر مقلدین کے سوالوں کا جواب نہ دینے میں ہی ہمارے
علماء کرام عافیت سمجھتے ہیں یا واقعی ان کے سوالات کے جوابات دینے سے احترام لازم
ہے؟ برائے کرم ...