متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 160720
جواب نمبر: 160720
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 911-754/SN=8/1439
(۱) مجبوری میں ایسا کرنے کی گنجائش تو ہے؛ لیکن احتیاط چاہئے؛ کیونکہ یہ خلاف قانون ہے۔
(۲) اگر کسی مجبوری میں جنرل ٹکٹ کے ساتھ رزرویشن کمپارٹمنٹ میں سوار ہو جائیں تو ٹی ٹی کو اضافی چارج دے کر رزرویشن ٹکٹ بنالیا کریں، اور رسید لے لیا کریں۔ اگر کسی وجہ سے نہ بنواسکیں تو منزل پہنچ کر جنرل اور رزرویشن ٹکٹ کے درمیان جتنے روپئے کا فرق ہے اتنے روپئے کا کوئی جنرل ٹکٹ لے کر پھاڑ دیں، اس سے سرکاری خزانہ میں رقم جمع ہوجائے گی اور آپ کا ذمہ بھی فارغ ہو جائے گا۔ مستفاد: غصب دراہم إنسان من کیسہ ثم ردہا فیہ بلا علمہ بریئَ وکذا لو سلمہ إلیہ بجہة أخری کہبة أو إیداع أو شراء الخ (درمختار مع الشامی: ۹/۲۴، ط: زکریا، کتاب الغصب)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند