• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 160720

    عنوان: اگر کوئی شخص بلا ٹکٹ سفر کر لے تو اس کی تلافی کی کیا شکل ہوگی

    سوال: (۱) میرا اکثر ٹرین سے سفر ہوتا ہے، دو یا تین مرتبہ ایسا ہوا کہ میں اسٹیشن پہنچا اور ٹرین نکل رہی تھی تو میں بغیر ٹکٹ کے ٹرین میں سفر کرلیا اور منزل کو پہنچ کر اتنا ہی ٹکٹ لے لیا، کیا ایسا کرنا جائز ہے؟ (۲) ٹرین میں سفر کے لئے میں اکثر جنرل کمپارٹمنٹ (جنرل بوگی) کا ٹکٹ لیتا ہوں مگر جنرل کمپارٹمنٹ میں سوار ہونے کی جگہ نہیں رہتی تو میں ریزروشن کمپارٹمنٹ میں سوار ہو جاتا ہوں، ٹی ٹی کبھی ایکسٹرا (اضافی) چارج لیتے ہیں اور کبھی نہیں لیتے، تو کیا ایسا سفر کرنا جائز ہے؟ برائے مہربانی جواب عنایت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 160720

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 911-754/SN=8/1439

    (۱) مجبوری میں ایسا کرنے کی گنجائش تو ہے؛ لیکن احتیاط چاہئے؛ کیونکہ یہ خلاف قانون ہے۔

    (۲) اگر کسی مجبوری میں جنرل ٹکٹ کے ساتھ رزرویشن کمپارٹمنٹ میں سوار ہو جائیں تو ٹی ٹی کو اضافی چارج دے کر رزرویشن ٹکٹ بنالیا کریں، اور رسید لے لیا کریں۔ اگر کسی وجہ سے نہ بنواسکیں تو منزل پہنچ کر جنرل اور رزرویشن ٹکٹ کے درمیان جتنے روپئے کا فرق ہے اتنے روپئے کا کوئی جنرل ٹکٹ لے کر پھاڑ دیں، اس سے سرکاری خزانہ میں رقم جمع ہوجائے گی اور آپ کا ذمہ بھی فارغ ہو جائے گا۔ مستفاد: غصب دراہم إنسان من کیسہ ثم ردہا فیہ بلا علمہ بریئَ وکذا لو سلمہ إلیہ بجہة أخری کہبة أو إیداع أو شراء الخ (درمختار مع الشامی: ۹/۲۴، ط: زکریا، کتاب الغصب)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند