متفرقات
>>
دیگر
سوال نمبر: 36762
عنوان: جس نے امانت ركھوائی تھی اس كا انتقال هوگیا تو كیا كریں؟
سوال: ایک ماہ سے زائد ہو گیا اس سوال کا جواب نہیں ملا اس لئے دوبارہ بھیج رہا ہوں (میرے ایک عزیز کے پاس کسی نے اپنا کچھ سامان بطور امانت کے رکھوایا تھا جس میں زیادہ تر کاغذات ہیں یا ایک دو کچھ شیشے کا کچھ سامان ہے ان تمام چیزوں کی کیا اہمیت ہے؟وہ رکھوانے والا ہے جانتا ہے۔ اب مسئلہ یہ ہے کے جس نے یہ امانت رکھی تھی اس شخص کا انتقال ہوگیا اور اس کے کسی عزیز رشتہ دار کا بھی کچھ پتا نہیں ہے۔ ایسی صورت میں ان کے سامان کا کیا جائے؟کس کو دیا جائے ؟ کیا اس سامان کو جلاکر ختم کیا جاسکتا ہے؟ نہ معلوم کہ وہ کاغذات اس شخص نے اپنے کسی رشتیدار کو کیوں نہیں دئیے ؟
جواب نمبر: 3676201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 429=429-3/1433
اگر یہ معلوم ہے کہ سامان رکھنے والے شخص کا انتقال ہوگیا اور اس کے کسی وارث کا پتہ نہیں، ناامیدی ہوگئی ہو اور ان سامانوں کی حفاظت دشوار ہو تو کسی غریب وفقیر کو دیدیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند