• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 153022

    عنوان: لفظ "جنت البقیع" کہنا ٹھیک ہے کہ نہیں؟

    سوال: مدینہ منورہ کے قبرستان "جن ت البقیع " جن میں اہل بیت کے ساتھ تقریبا دس ہزار صحابہ کرا م مدفون شرف ہیں۔ اب سوال یہ ہے کہ اس قبرستان کا نام بلفظ "جنت البقیع" کہنا ٹھیک ہے کہ نہیں؟یا کہنا گناہ ہے ؟ کیونکہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ حدیث میں لفظ "جنت " کا استعمال نہیں صرف "بقیع" اس لفظ سے حادیث مذکور ہے ، یہ بات کتنی صحیح ہے ؟خوب واضح کریں۔

    جواب نمبر: 153022

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1036-1354/L=12/1438

    اگرچہ احادیث میں صرف ”بقیع“ کا لفظ وارد ہوا ہے، ”جنت البقیع“ نہیں، لیکن یہ قبرستان بہت سے صحابہٴ کرام، ازواج مطہرات اور بنات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا مرقد ومدفن ہے اور ان حضرات کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے جنتی ہونے کی بشارت ملی ہے، اس مناسبت سے یہ قبرستان ”جنت البقیع“ کے نام سے عرب وعجم میں مشہور ہوگیا، لہٰذا ”جنت البقیع“ کہنے میں کسی طرح کا کوئی مضائقہ نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند