متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 168694
جواب نمبر: 168694
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:546-472/N=7/1440
جو کام پابندی اور تسلسل کے ساتھ کیا جاتا ہے، اس میں آسانی ہوتی ہے اور برکت بھی۔ اور اگر بلا عذر ناغہ کردیا جائے تو برکت متاثر ہوتی ہے،حدیث پاک میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: أحب الأعمال إلی اللہ أدومھا وإن قل (مشکاة المصابیح، کتاب الصلا، باب القصد في العمل، الفصل الأول، ص: ۱۱۰، ط: المکتبة الأشرفیة دیوبند نقلاً عن الصحیحین بروایة السیدة عائشة الصدیقة)، یعنی: اللہ تعالی کے نزدیک سب سے زیادہ پسندیدہ عمل ،وہ ہے جو دوام وپابندی کے ساتھ کیا جائے اگرچہ (کسی وجہ سے) تھوڑا ہو۔ اور سوال میں سبق کے ناغہ پر جو ۴۰/ دن کی برکت چلے جانے کا ذکر ہے، یہ تجربہ کی بات ہے اور برکت کا احساس رکھنے والے اسے محسوس کرتے ہیں، اگر کسی کو سمجھ میں نہیں آتا توماننا کچھ ضروری نہیں، یہ عقیدہ کی چیز نہیں ہے؛ البتہ ۴۰/ کی تخصیص کے بغیر تسلسل وپابندی کو بہتری وپسندیدگی کا ذریعہ ماننا چاہیے جیسا کہ اوپر حدیث کے حوالہ سے ذکر کیا گیا ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند