معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 607470
مزاحا کسی کے لیے رقم دینے کا اقرار کرنا؟
کیا فرماتے مفتیان کرام مسئلہ کے بارے میں اگر کسی آدمی نے مزاحاً یہ کہا کہ فلاں آدمی کا میرے اوپر ایک ہزار روپے ہے اور اس نے مذاق کرنے سے پہلے کوئی گواہ بھی نہیں بنایا تو کیا اس پر مذکورہ قیمت دینا واجب ہے؟
جواب نمبر: 60747019-Jan-2022 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:120-187/D-Mulhaqa=6/1443
صورت مسئولہ میں اگرچہ صریح جزئیہ نہیں مل سکا؛ البتہ قواعد سے یہی راجح معلوم ہوتا ہے کہ اگر کوئی مدعی نہیں ہے تو محض مزاحا اقرار سے رقم کی ادائے گی لازم نہیں ہوگی ۔
مستفاد: إن موٴاخذة المرء بإقرارہ تجری علی إطلاقہا فی القضاء لا فی الدیانة، لأن المقر لہ إذا کان یعلم أن المقر کاذب فی إقرارہ لا یحل لہ أخذہ عن کرہ منہ. أما لو اشتبہ الأمر علیہ حل لہ الأخذ عند محمد خلافا لأبی یوسف (ر: رد المحتار، من البیع الفاسد، عن النہر، قبیل قول المتن: بنی أو غرس فیما اشتراہ فاسدا)۔ ( شرح القواعد الفقہیة للزرقاء: ۴۰۴/۱، دار القلم، دمشق)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
جو پیپر پریس پر پرنٹنگ کے لیے آتا ہے وہ کس زمرے میں آتا ہے امانت یا ملکیت
1380 مناظرکیا بیمار کی عیادت فرض کفایہ ہے؟
سودی قرضہ ادا کریں یا چھوٹے بھائی کی مدد کریں؟
2527 مناظر