• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 607470

    عنوان:

    مزاحا کسی کے لیے رقم دینے کا اقرار کرنا؟

    سوال:

    کیا فرماتے مفتیان کرام مسئلہ کے بارے میں اگر کسی آدمی نے مزاحاً یہ کہا کہ فلاں آدمی کا میرے اوپر ایک ہزار روپے ہے اور اس نے مذاق کرنے سے پہلے کوئی گواہ بھی نہیں بنایا تو کیا اس پر مذکورہ قیمت دینا واجب ہے؟

    جواب نمبر: 607470

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:120-187/D-Mulhaqa=6/1443

     صورت مسئولہ میں اگرچہ صریح جزئیہ نہیں مل سکا؛ البتہ قواعد سے یہی راجح معلوم ہوتا ہے کہ اگر کوئی مدعی نہیں ہے تو محض مزاحا اقرار سے رقم کی ادائے گی لازم نہیں ہوگی ۔

    مستفاد: إن موٴاخذة المرء بإقرارہ تجری علی إطلاقہا فی القضاء لا فی الدیانة، لأن المقر لہ إذا کان یعلم أن المقر کاذب فی إقرارہ لا یحل لہ أخذہ عن کرہ منہ. أما لو اشتبہ الأمر علیہ حل لہ الأخذ عند محمد خلافا لأبی یوسف (ر: رد المحتار، من البیع الفاسد، عن النہر، قبیل قول المتن: بنی أو غرس فیما اشتراہ فاسدا)۔ ( شرح القواعد الفقہیة للزرقاء: ۴۰۴/۱، دار القلم، دمشق)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند