معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 30453
جواب نمبر: 3045301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 453=349-4/1432 (۱) سودی بینک ملازم کو سامان فروخت کرسکتے ہیں، البتہ اگر بالیقین معلوم ہوجائے کہ یہ جس رقم سے سامان خریدرہا ہے کہ وہ حلال رقم نہیں ہے تو اس وقت اس رقم کے عوض سامان فروخت کرنا درست نہ ہوگا۔ (۲) سفر کرسکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
لمبی مدت كی تاخیر كی وجہ سے قرض كی ادائیگی كا مطالبہ سونےكی قیمت كے حساب سے كرنا؟
میں ایک سرکاری ملازم ہوں، ہر سال مجھے جائیدادکا ٹیکس جمع کرنا ہوتاہے۔ ہمیں تیس ہزار سے زیادہ کسی بھی خریداری کے لیے آمدنی کا ذریعہ بتانا پڑتا ہے۔ چنانچہ اگر ہم گھر خریدیں گے تو ہمیں آمدنی کے ذرائع بھی بتانے پڑیں گے۔ ہمارے محکمہ کی کالونیاں ہندو محلے میں واقع ہیں، پچوں کی تربیت اور ہماری ایمانی حالت کے بارے میں کیا۔ صرف مکان کا لون دکھاکرکے ہم مکان خرید سکتے ہیں، ورنہ قانوی ایکشن لیا جائے گا، حکومتی ریٹرن تقریباً ۵۰/ فیصد سود انکم ٹیکس بچت کی مدت میں۔ یہ ہماری بنیادی ضرورت ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم رشوت اور سود دیتے ہیں۔ مالک مکان کبھی کبھی بلاضرورت پریشان کرتاہے جیسے پانی ، اصل دروازہ کے بندکرنے کا وقت، بجلی وغیرہ۔ کرایہ بہت زیادہ ہے، اگر ہم ماہانہ مساوی قسط کی شرائط کے ساتھ کچھ زیادہ پیسہ ادا کریں تو مکان چند سالوں کے بعد ہمارا ہوجائے گا۔ درج بالا صورت میں خاص طور سے حکومت کے قانونی ایکشن کی صورت میں ، برائے کرم ہمیں مشورہ دیں کہ مکان کا لون قابل قبول ہے یا نہیں۔ براہ کرم جلد جواب نوازیں۔
1364 مناظرمیں انڈین قومیت کی بنیاد پر بحرین میں ایک فرنیچر کمپنی میں تنخواہ دار ملازم ہوں۔ہم خوردہ فروش اور تھوک بیوپاری ہیں۔ میں تمام محکمہ کے مینیجر کے طورپر کام کررہاہوں۔ ہم بحرین کے باہر اور اندر سے فرنیچر درآمد کرتے ہیں۔ ایک مقامی فرنیچر بنانے والا ہے جس سے ہم بہت سالوں سے لین دین کررہے ہیں۔ ایک مرتبہ یہ مقامی فرنیچر بنانے والا آیااورمجھے یہ پیشکش کی کہ اگر میں صرف اسی کی دکان سے فرنیچر خریدوں تو وہ مجھے پانچ فیصد کمیشن دے گاپورے مہینہ کی بل کی قیمت کے مطابق۔۔۔۔۔۔؟
1198 مناظرایک کمپنیÂ’ ای بیز ڈاٹ کام پی وی ٹی ایل ٹی ڈی‘(Ebiz.Com Pvt Ltd) ہے اس کامقصد انٹرنیٹ یا سی ڈی میں کمپیوٹر کورسیز کو بیچنا ہے۔ کام کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلے لوگوں کو میٹنگ میں بلا کر کمپنی کے بارے میں بتایا جاتاہے کہ کمپنی تقریبا ۲۶/ طرح کے کورسیز بیچتی ہے جیسے ونڈو ۹۸، ونڈوز ایم ای - ایکس پی وغیرہ ۔ ان کورسیز کی قیمت ۷۳۰۴/ روپئے ہیں، ان کورسیز کو خرید نے والا کمپنی میں شریک ہوجاتا ہے ۔ اب اسے کمپنی کے ان کورسیز کو اپنے طریقے سے دوسروں سے بیچنا ہوتاہے۔ پہلے تین آدمیوں سے بیچنے پرا سے ۲۰۰۰/ ملتے ہیں جو بطور کمیشن ہوتے ہیں اور چیک کے ذریعہ بھیجے جاتے ہیں۔ پھر اگلے تین لوگوں کو کورسیز بیچنے پر اسے ۲۰۰۰/ ملتے ہیں اور اس کی اسکیم اس طرح ہے: پہلے تین لوگوں سے2000 /ملتے ہیں، پھر تین لوگوں سے بیچنے پر2000 /پھرتین لوگوں سے Â…00 20/پھرنو لوگوں سےÂ…3000/ پھرنو لوگوں سے Â… 3000 /پھر نو لوگوں سے Â…3000/ پھر نو لوگوں سے Â…3000/ پھرپانچ لوگوں سے Â…8000 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
2012 مناظرمسئلہ ذیل کے بارے میں مفتیان کرام کیا فرماتے ہیں۔ ایک کمپنی گاڑیوں کو لیز پر،کرایہ پرلینے اور دینے کا کام کرتی ہے۔ اس کمپنی میں کوئی بھی شخص دیڑھ لاکھ کی رقم کے ساتھ شرکت کرسکتا ہے۔ کمپنی ہر ماہ سات ہزار روپیہ ادا کرتی ہے پانچ سال تک اور پانچ سال کے اخیر میں کمپنی پچاس ہزار بھی ادا کرے گی۔ اور معاہدہ پورا ہوجائے گا۔ زید مذکور ہ بالا کاروبار میں شرکت کرنے کا متمنی ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ (۱)کیا زید اوپر مذکور کاروبار میں شریک ہوسکتاہے ؟اورکیا یہ کاروبار بیع کی تعریف کے اندر داخل ہے؟ (۲)ربو کیا ہے؟ جیسا کہ انگریزی کے کچھ مفسرین اس کو ظالمانہ سود ہے کہتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ عام سود نہیں ہے ، واضح طور پر دونوں کے درمیان فرق ہے۔آپ سے درخواست ہے کہ آپ اس مسئلہ کو قرآن اورحدیث کی روشنی میں واضح فرمائیں۔
1965 مناظر