معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 174716
جواب نمبر: 17471601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 333-226/B=03/1441
جو قرض آپ نے اپنی بہن کے شوہر کو دیا ہے جب وہ حلال کمائی کا ہے تو جب بھی وہ واپس کریں، لے لینا چاہئے۔ پھر اسے اپنی ضروریات میں خرچ کرنا چاہئے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
گاوَں کی کمیٹی میں جمع رقم مسجد میں لگانا
2861 مناظرإيك سوال جو إنتهائى تكليف كا جواب بنا هوا هــ ليكر جنابكى خدمت مين حاضر هو رها هون براه كرم جواب عنايت فرما كر مشكرر فرمائين سوال يه كه ميى سعودى عربيه ميى فيميلى كيساتهــ كافر عرصه ســ ره رها هون يهخان كئى سال قبل ميرى إيك عمر رسيده شخص ســ ملاقات هوئى بهر رفته رفته هم بهت قريب هوكئــ إس شخص كى شركه كه رهائش ميى غير مسلمونكى وجه ســ كافى بريشانى تهى غس نــ مجهــ كها كه مين انكو إيك كمره جو ميرى رهائش مين عليحده موجود تها وه رهنــ كيلئــ ديدون مين نــ إنكار كرديا مكر إنهون نــ إبنى تكاليف كا واسطه ديكر اور رو رو كر مجهــ رضامند كرليا اور وه سامان ليكر إس كمره مين رهنــ لكا اور كهانا وغيره بهى هماريــ ساتهـ كهانــ لكا جب يه شخص آيا اسوقت تو كمره كا كرايه طــ نهين هوا تها ليكن كئى ماه كــ بعد إس شخص نــ خود 400 ريال ماهوار ادا كرنا ۔۔۔۔۔؟؟؟
1320 مناظرپارٹنر شپ (مشارکت) میں تجارت کرنے کے کیا اصول ہیں؟
تقریباً
تیس سال پہلے میرے والد صاحب ایک دکان کی پوزیشن کرایہ دار سے پندرہ ہزار روپیہ
میں لیے اور بازو کی دکان سے بدلنے کے لیے بازو کی دکان کے کرایہ دار کو پندرہ
ہزارروپیہ دیا۔ اور دکان کے مالک کو اب تک برابر کرایہ ادا کرتے آرہے ہیں۔ اب مالک
دکان کہتا ہے کہ مجھے دکان دے دو۔ والد صاحب کہہ رہے ہیں کہ چھوڑیں گے اس شرط پر
کہ ہم نے تیس ہزار دے کر پوزیشن خریدی ہے تیس سال پہلے اب اس پوزیشن کی قیمت بہت
زیادہ ہے لہذا ایک لاکھ روپیہ دوپھر میں چھوڑ دوں گا۔ والد صاحب کہہ رہے ہیں کہ
میں نے پیسے دئے ہیں کرایہ دار کو اس لیے پیسے مانگ رہا ہوں اگر میں نے پیسے مالک
دکان کو دیا ہوتا تو جتنا دیا تھا اتنا ہی چاہیے تھا ۔اب جواب طلب بات یہ ہے کہ
کیا یہ پوزیشن چھوڑنے کے لیے مالک مکان سے پیسے لینا درست ہے؟ برائے مہربانی صحیح
مسئلہ بتاکر حلال کی طرف آنے کے لیے رہنمائی فرماویں۔
ایک آدمی نے اپنے کسی رشتہ دار کو 50,000 روپیہ دیا اور شرط لگائی کہ دو مہینہ کے بعد واپس نہیں کیا تو ہر مہینہ پانچ فیصد جرمانہ لگے گا۔ اور اب تک پانچ فیصد ہر مہینہ جرمانہ لے رہا ہے۔ اب آپ بتائیں کہ اس کا یہ کام سود میں داخل ہے یانہیں؟ (الف) اپنوں سے قرض وصول کرنے کا یہ طریقہ کیسا ہے؟ (ب) اگر یہ غلط ہے تو جائز طریقہ کیا ہے؟
2425 مناظر