معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 145328
جواب نمبر: 14532801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 031-082/B=2/1438
اگر ایک سال تک مالک نہ آئے تو اس سامان کو مالک کی طرف سے کسی غریب کو صدقہ کردیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اکثر جب جویلری سیٹ (زیور ات) لینے جاتے ہیں تو دکاندار کو اکثر لوگ ایڈوانس دے دیتے ہیں اور پھر کچھ دنوں بعد جاکر وہ سیٹ اس سے لیتے ہیں۔ کیا اس طرح کرنا صحیح ہے؟ اس میں سود کا تو کوئی احتمال نہیں ہے؟
1200 مناظرجناب میرا سوال یہ ہے کہ مجھے ایک سونے کی
انگوٹھی ملی، میں نے وہاں پر موجود دکاندار سے کہا کہ مجھے کسی کی کوئی چیز ملی ہے
اگر آپ کے پاس کوئی ڈھونڈھتا ہوا آئے تو مجھے بتانا۔کئی دن گزر جانے پر بھی اس
سونے کی انگوٹھی کو لینے کوئی نہیں آیا۔ اب اس سونے کی انگوٹھی پر کس کا حق بنتا
ہے، کیا میں اس کو بیچ کر کسی غریب کو پیسہ دے دوں یہ سمجھ کر کہ یہ ثواب جاریہ
ہے،کیا ایسا کرنا چوری میں شمار ہوگا؟ آپ سے دعا کی درخواست ہے۔
مفتی صاحب میں کویت کے ایک اسلامی بینک میںITسوفٹ ویئر کے شعبہ سے منسلک ہوں۔ کمپنی میں پروویڈنٹ فنڈ کے نام سے کام کرنے والوں کو ایک سہولت موجود ہے۔ جس کی تفصیلات یہ ہیں: پہلے کوئی ممبر مستعفی ہوتا ہے تو اس کو کچھ بھی نہیں ملے گا۔ نیز ریٹائر منٹ کے موقع پر ایک ہزار کویتی دینار کا ایکسچینج ریٹ بھی ملے گا اور ڈیڑھ سو دینار۔۔۔؟
2708 مناظرزید کتاب کا کام کرتا ہے زید کے پاس اتنی وسعت نہیں ہے کہ وہ کتابیں شائع کرسکے تو ہم دونوں میں یہ طے ہوا کہ میں روپیہ دیتا ہوں اورتم کتاب چھاپو ۔اب اس نے کہا کہ ایسی بات ہے تو میں تم کو دس فیصد اندازاً ہر مہینے دیتا رہوں گا۔ پھر دس مہینے کے بعد حساب کریں گے۔ اب اگر حساب کے بعد منافع چوبیس فیصد ہوتا ہے تو آپ کو اور دو فیصد روپیہ واپس کریں گے اوراگر اٹھارہ فیصد ہی منافع ہوا تواب زید گیارہویں مہینہ میں نو فیصد ہی دیتا ہے اوراسی طرح دس مہینہ بعد پھر حساب ہوگا۔ یعنی نفع نقصان دونوں میں دونوں شریک ہیں۔ تو کیااس تجارت میں روپیہ لگانا درست ہے؟
1518 مناظر