• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 603498

    عنوان:

    كیا انجان لوگوں كے سامنے میاں بیوی ظاہر كرنے سے نكاح ہوجائے گا؟

    سوال:

    تنہائی میں لڑکا ور لڑکی ایک دوسرے کو قبول کریں اور اپنے جاننے والوں سے اس بات کو چھپا کر رکھیں۔ دونوں یہ ارادہ رکھتے تھے کے مستقبل قریب میں باضابطہ شادی کریں گے ۔ دونوں نے کافی مرتبہ مختلف انجان لوگوں کے سامنے خود کو میاں بیوی پریزنٹ کیا۔ ان کے درمیان جسمانی تعلق بھی قائم رہا۔ بار ہاہ ایک دوسرے کو سرتاج، بیگم وگیرہ کہ کر پکارا۔ ایک سال سے زاید عرصہ اسی طرح ساتھ گزارا ہے ۔ لڑکی ماہانہ کچھ نان نفقہ بھی لیتی تھی۔ تحقیق کرنے پر پتا چلا کہ اسلام میں اس طرح کے نکاح کو فاسد نکاح کہا جاتا ہے ہے کیوں کے باقاعدہ گواہ موجود نہیں تھے ۔ مہربانی فرما کر ان سوالات پر رہنمائی فرما دیں۔

    1- جن انجان لوگوں کے سامنے خود کو میاں اور بیوی پریزنٹ کیا گیا ہے کیا وو لوگ گواہ تسلیم کیے جا سکتے ہیں؟ اور کیا اس طرح یہ سہی نکاح میں تبدیل ہو چکا ہے یا نہیں؟

    2- اگر یہ ابھی تک فاسد ہی ہے تو اسے سہی کیسے کیا جا سکتا ہے ؟ 3- اگر لڑکی بعد میں اپنے گھر والوں کے دباؤ پر اس سب سے مکر جائے تو ایسے میں اس نکاح کی کیا شرعی حثیت ہے ؟ شکریہ

    جواب نمبر: 603498

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 722-87T/B=07/1442

     آپ دونوں کا نکاح شرعاً صحیح نہ ہوا۔ اسلام میں کم از کم نکاح کے وقت دو مسلمان مرد کا گواہ ہونا ضروری ہے۔ آپ نے جو جنسی تعلقات سال بھر تک رکھے یہ ناجائز اور حرام کام ہوا۔ انجان لوگوں کے سامنے میاں بیوی کہنے سے نکاح صحیح نہ ہوگا۔ یہ گواہ کی جگہ تسلیم نہیں کئے جائیں گے۔ اب آپ گناہ سے بچنا چاہتے ہیں تو سنت کے مطابق دونوں دوبارہ دو مسلمان مرد گواہوں کے سامنے نکاح کریں، اور پچھلی زندگی سے سچی پکی توبہ کریں۔ نکاح سے پہلے لڑکی کو چاہئے کہ اپنے والدین کو راضی کرے اس کے بعد نکاح کرے تاکہ کوئی فتنہ بعد میں نہ کھڑا ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند