• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 59047

    عنوان: شیعہ لڑكے كی سنی لڑكی سے شادی درست ہے یا نہیں؟

    سوال: میرا ایک شیعہ دوست ہے ، وہ سنی لڑکی سے شادی کرنا چاہتاہے ، مگرلڑکی کے والد تیار نہیں ہیں ، کیوں کہ وہ کہتے ہیں کہ فتوی لاؤ کہ یہ نکاح ہوسکتاہے؟اس لئے اس شیعہ لڑکے نے کراچی میں ہمارے ادارے میں آیا، مولانا طارق جمیل سے ملاقات کی ، ایک اور مولانا سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ تفصیل سے بات چیت کی۔ وہ لڑکا صحابہ کرام کو لعن طعن نہیں کرتاہے ، وہ یہ عقیدہ نہیں رکھتاہے کہ قرآن نامکمل ہے وہ، حضرت عائشہ(رضی اللہ عنہا) کو گالی نہیں دیتاہے، لمبی بحثکے بعد اس نے فتوی لیا کہ وہ اب بھی اسلام میں داخل ہے اور نکاح درست ہوجائے گا اگر لڑکی کے والد تیار ہوں، لیکن فتوی میں ہے کہ کسی طرح کی پیچیدگی سے بچنے کے لیے کہ وہ شیعہ لڑکا بدل سکتاہے ، لڑکی کے والد کو چاہئے کہ شادی کی اجازت نہ دے ۔ اب وہ الجھن میں ہیں کہ کیا کرے ۔ براہ کرم، میری رہنمائی فرمائیں ، کیوں کہ اس نے فتوی لے کر ہر ایک کو تذبذب میں ڈال دیا ہے۔

    جواب نمبر: 59047

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 729-583/D=7/1436-U

    صورت مسئولہ میں آپ نے جو تحریر کیا ہے کہ آپ کا دوست صحابہٴ کرام کو لعن طعن نہیں کرتا ہے اور حضرت عائشہ کو بھی گالی نہیں دیتا ہے اور قرآن کو بھی محرف نہیں مانتا ہے، تو اگر وہ شیعوں کے باطل عقائد ونظریات کی تردید کرنے کے ساتھ ساتھ اہل السنت والجماعت کے عقائد کو دل سے تسلیم اور زبان سے اقرار کرتا ہے تو وہ سنی مان لیا جائے گا۔ لیکن شیعوں کے یہاں تقیہ اور کتمان بھی مذہب کا جز ہ ہے اس لیے اگر مقامی علماء اور لڑکی کے والدین اس کے سنی ہونے پر مطمئن ہوجائیں اور اس کے ساتھ اپنی سنی لڑکی کا نکاح کرنا چاہیں تو کرسکتے ہیں، نکاح صحیح اور جائز ہوجائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند