• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 4031

    عنوان:

    سوال یہ ہے کہ ہمارے خاندان میں ایک لڑکی ہے ، ہم خاندان والے چاہتے ہیں کہ اس کی شادی برادری سے باہر کریں، کیوں کہ خاندان میں کوئی لڑکا نہیں ہے اور ہماری برادری میں اس وقت کوئی رشتہ نظر میں نہیں ہے۔والد صاحب خاندان کے بڑے ہیں، وہ اس کے لیے تیار نہیں ہیں۔ کہتے ہیں کہ قرآن سے ثابت کرو کہ خاندان سے باہر شادی کرنا جائز ہے؟ اوراسلام میں اس کی کیا حیثیت ہے؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    سوال:

    سوال یہ ہے کہ ہمارے خاندان میں ایک لڑکی ہے ، ہم خاندان والے چاہتے ہیں کہ اس کی شادی برادری سے باہر کریں، کیوں کہ خاندان میں کوئی لڑکا نہیں ہے اور ہماری برادری میں اس وقت کوئی رشتہ نظر میں نہیں ہے۔والد صاحب خاندان کے بڑے ہیں، وہ اس کے لیے تیار نہیں ہیں۔ کہتے ہیں کہ قرآن سے ثابت کرو کہ خاندان سے باہر شادی کرنا جائز ہے؟ اوراسلام میں اس کی کیا حیثیت ہے؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 4031

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 913/ ھ= 683/ ھ

     

    سبحان اللہ! ثبوت تو آپ کے والد صاحب کے ذمہ تھا مگر مطالبہ دوسرے سے کر رہے، قرآن کریم میں تفصیل سے محرمات عورتوں کا ذکر ہے، مگر پورے قرآن شریف بلکہ ذخیرہٴ حدیث میں کہیں ارشاد نہ فرمایا گیا کہ اپنی برادری سے ہٹ کر دوسری برادری میں مسلمان عورت کا نکاح مسلمان مرد سے حرام ہے، جب ایسے نکاح کے ممنوع و حرام ہونے پر کوئی نص نہیں تو برادری سے باہر بھی نکاح درست اور حلال ہے یہی حیثیت یعنی جواز وحلت مذہب اسلام میں ہے یہ الگ بات ہے کہ کوئی اور دوسری وجہ مذکورہ لڑکی کے نکاح کی برادری سے باہر نہ کرنے کی ہو مگر فی نفسہ حلال اور جائز ہونے میں کچھ شبہ نہیں بلکہ بالیقین جائز ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند