• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 42791

    عنوان: نکاح کے منعقد ہونے کے لیے عاقدین اور کم ازکم دو گواہوں کا مجلس نکاح میں ہونا ضروری ہے

    سوال: براہ کرم، میرے سوال کا جواب تفصیل سے دیں۔ آپ کا بہت بہت شکریہ ہوگا..مجھے پوچھنا ہے ۔ اگر ایک لڑکاا ور لڑکی پیار کرتیہیں، اور دونوں میسج کے ذریعہ بات کر رہے ہو ں اور لڑکی اکیلی لیتی ہی ہو پر لڑکی کو پتا نہ ہو کہ لڑکے کے پاس کون ہے ،اور لڑکا اسے کہہ رہا ہے کہ مجھے اپنے نکاح میں کوبول کرو تین بار اللہ کو گواہ مان کر ،اور اس نے کہدیا تو کیا ایسے نکاح ہوگیا؟یہ بات لڑکی کو بہت دنوں کے بعد یادآیا سب کچھ ختم ہونے کے بعد،اور ایسے ہی لڑکا فون پر کہلوا رہا ہو لڑکی سے کہ نکاح میں قبول کرو مجھیا ور لڑکی نے کہدیا ایسے ہی ،پہلے کی طرح لڑکی اکیلی ہے،ا ور لڑکے کا پتا نہیں کہ کون ہے اس کے پاس ،تو کیا ایسے نکاح ہوگیا،،اور تیسری بات کہ ایک لڑکاا ور لڑکی فون پر بات کررہے ہیں ، لڑکا شادی شدہ ہو پر لڑکی کو پتا نہ ہو اور لڑکی سے ایسے کہلوا رہا ہو کہ مجھے اپنے نکاح می قبول کرو ا ور لڑکی کہدے ،وہی پہلے کی طرح لڑکی اکیلی ہوا ور لڑکی کو پتا نہ ہو کہ اس کے پاس کون ہے ،اور نہ پتا ہو کہ وہ شادی شدہ ا ور لڑکی کو ۳ سال بعد یاد آتی ہے یہ بات کہ اس نے ایسا کہلوایا تھا مجھ سے تو کیا نکاح ہوگیا تھا اس وقت؟.پلز بتاؤ؟

    جواب نمبر: 42791

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 85-63/L=2/1434 نکاح کے منعقد ہونے کے لیے عاقدین اور کم ازکم دو گواہوں کا مجلس نکاح میں ہونا ضروری ہے، اور مذکورہ بالا تمام صورتوں میں لڑکا اور لڑکی کی مجلس الگ الگ ہے اس لیے کسی بھی شکل میں نکاح درست نہ ہوا، لڑکی اگر دوسری جگہ نکاح کرنا چاہے تو کرسکتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند