• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 52348

    عنوان: نكاح اور شادی كا شرعی طریقہ

    سوال: میری جلد ہی شادی ہونے والی ہے، براہ کرم، نکاح اور شادی کا سنت طریقہ بتائیں تاکہ میں اس پر عمل کرسکوں اور شب زفاف کا سنت کا طریقہ بھی بتائیں۔

    جواب نمبر: 52348

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 765-765/M=6/1435-U نکاح اور شادی کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ جب شادی کا ارادہ ہو بلاکسی خاص برات اور بری وغیرہ کے اہتمام کے چند آدمیوں میں ایجاب وقبول کرادے (جس کی تفصیل یہ ہے کہ نکاح کا مسنون خطبہ پڑھنے کے بعد عورت کا نام مع ولدیت لے کر مرد سے کہے ”میں نے فلاں بنت فلاں کا نکاح تمہارے ساتھ بعوض مہر مبلغ اتنے روپئے کیا“ کیا تم نے قبو ل کیا؟ مرد جواب میں کہے ”میں نے اس کو قبول کیا“۔ خود عورت یا اس کے ولی یا اس کے وکیل کی اجازت کے بعد جب دو گواہوں کے سامنے مرد نے قبولیت کے الفاظ ادا کردیے، نکاح ہوگیا) پھر اگر وسعت ہو تو چھوہارے تقسیم کرایے جائیں۔ دلہن کودولہا کے گھر بھیج دیا جائے اور جو کچھ دلہن کو بطور صلہ رحمی دینا منظور ہو بلا کسی شہرت اور نمود کے خواہ اس کے ساتھ یا بعد میں بھیج دیا جائے۔ مہر حسب استطاعت ہو، شرعاً مہر کی کم سے کم مقدار دس درہم ہے اس سے کم درست نہیں۔ شب زفاف کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ پہلی ملاقات کے وقت پیشانی کے بال پکڑکر یہ دعا پڑھے: الہم إني أسئلک من خیرہا وخیر ما جبلتہا وأعوذ بک من شرہا وشر ما جبلتہا علیہ اس کے بعد دو رکعت شکرانہ کی نماز پڑھیں، مرد آگے کھڑا رہے عورت پیچھے، نماز کے بعد خیر وبرکت، مودت ومحبت کے لیے دعا کریں، بوقتِ صحبت قبلہ کی طرف رخ نہ کرے، سر ڈھانک لے، بالکل برہنہ نہ ہو، بقدر ضرورت ستر کھولے، پردہ کا کامل خیال رکھے، کسی کے سامنے حتی کہ بالکل ناسمجھ بچہ کے سامنے بھی صحبت نہ کرے، جب صحبت کا ارادہ کرے تو اولاً بسم اللہ پڑھے، پھر یہ دعا پڑھے: ”اللہم جنبنا الشیطان وجنب الشیطان ما رزقتنا“ انزال کے وقت دل میں دعا پڑھے: ”اللہم لا تجعل للشیطان فیما رزقتنا نصیبا“، صحبت سے فراغت کے بعد یہ دعا پڑھے ”الحمد اللہ الذي خلق من الماء بشرا وجعلہ نسبًا وصہرًا․․ مزید تفصیل کے لیے بہشتی زیور باب (۶) اور ”اسلامی شادی“ کتاب کا مطالعہ کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند