• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 22483

    عنوان: جب لڑکا اورلڑکی بالغ ہوں اور گھر کے لوگ ان کے رستے کو پسند نہیں کرتے ہوں جب کہ وہ ایک ہی خاندان سے ہیں اور شادی کرنا چاہتے ہیں تو کیا وہ عدالت میں جہاں نکاح کا باضابطہ انتظام ہو جیسے وکیل ، گواہ اور مولاناصاحب، یعنی نکاح پڑھانے کا انتظام ہو تو کیاا یسی صورت میں نکاح ہوگا یا نہیں؟ براہ کرم، ہماری رہنمائی فرمائیں۔

    سوال: جب لڑکا اورلڑکی بالغ ہوں اور گھر کے لوگ ان کے رستے کو پسند نہیں کرتے ہوں جب کہ وہ ایک ہی خاندان سے ہیں اور شادی کرنا چاہتے ہیں تو کیا وہ عدالت میں جہاں نکاح کا باضابطہ انتظام ہو جیسے وکیل ، گواہ اور مولاناصاحب، یعنی نکاح پڑھانے کا انتظام ہو تو کیاا یسی صورت میں نکاح ہوگا یا نہیں؟ براہ کرم، ہماری رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 22483

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل):898=652-6/1431

    اگر لڑکا اور لڑکی دونوں بالغ اور ہم کفو ہوں اور باضابطہ نکاح شرعی کرلیں تو نکاح صحیح اور منعقد ہوجاتا ہے، البتہ والدین اور گھروالوں کی عدم رضا سے شادی کرنا مناسب نہیں، ایسے نکاح میں خیر وبرکت نہیں ہوتی اس لیے بہتر یہی ہے کہ شادی سے پہلے والدین اور گھروالوں کو اس شادی پر رضامند کیا جائے اور پھر شادی کی جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند