معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 61944
جواب نمبر: 61944
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1355-1328/H=1/1437-U بہتر تو یہی ہے کہ بغیر اجرت پڑھادیا جائے تاہم اگر نکاح پڑھانے کی اجرت مناسب مقدار میں اُس سے طے کرلی جائے کہ جو نکاح پڑھانے کی درخواست کرتا ہے تو اس کی بھی گنجائش ہے، جو نکاح پڑھائے اجرت بھی اُسی کا حق ہے، شرعاً نکاح پڑھانے اور اس پر اجرت لینے کا حق محلہ کی مسجد کے امام کا نہیں ہے بلکہ پڑھوانے والوں کو اختیار ہے وہ جس سے چاہیں نکاح پڑھوالیں اور امداد الفتاوی کی جلد سوم میں مستقلاً ایک رسالہ ”الصراح فی اجرة النکاح “ کے عنوان سے ہے اس میں مدلل مفصل بحث ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند