• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 6249

    عنوان:

    میں قرآن کی روشنی میں تین سوال کرنا چاہتا ہوں: (۱) نکاح یا شادی سے پہلے جنسی تعلق قائم کرنے کی سزا؟  (۲) بغیر ولی کی اجازت کے نکاح، اور حنفی/دیوبندی عقائد کے مطابق مہر کی کم سے کم مقدار؟ (۳) اگر بچے (خاص طور سے لڑکی) شادی سے پہلے جنسی تعلق قائم کرتی ہے (یعنی اٹھارہ سال سے اوپر یا شرعی بلوغت سے اوپر) تو میرے علم کے مطابق والدین اس کے ذمہ دار ہیں۔

    سوال:

    میں قرآن کی روشنی میں تین سوال کرنا چاہتا ہوں: (۱) نکاح یا شادی سے پہلے جنسی تعلق قائم کرنے کی سزا؟  (۲) بغیر ولی کی اجازت کے نکاح، اور حنفی/دیوبندی عقائد کے مطابق مہر کی کم سے کم مقدار؟ (۳) اگر بچے (خاص طور سے لڑکی) شادی سے پہلے جنسی تعلق قائم کرتی ہے (یعنی اٹھارہ سال سے اوپر یا شرعی بلوغت سے اوپر) تو میرے علم کے مطابق والدین اس کے ذمہ دار ہیں۔

    جواب نمبر: 6249

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 785=723/ ل

     

    (۱) اگر اسلامی ملک ہو تو ایسے شخص کی سزا سوکوڑے ہیں۔

    (۲) اگر بالغ لڑکا یا بالغہ لڑکی ہم کفو میں نکاح کرلیتے ہیں تو ان کا نکاح کرنا بغیر ولی کی اجازت کے درست ہے، البتہ نابالغ لڑکا یا نابالغہ لڑکی کے نکاح کے لیے ولی کی اجازت شرط ہے۔

    (۳) مہر کی کم سے کم مقدار دس درہم یعنی تیس گرام 618ملی گرام چاندی یا اس کی قیمت ہے۔

    (۴) جی ہاں! ایسی صورت میں والدین گنہ گار ہوں گے (بشرطیکہ انھوں نے رشتہ کرنے میں تاخیر کی ہو، ورنہ لڑکے ذمہ دار ہوں گے کیونکہ وہ بالغ ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند