• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 8337

    عنوان:

    کیا بارات میں جاناجائز ہے یا نہیں؟

    سوال:

    کیا بارات میں جاناجائز ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 8337

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1285=1099/ل

     

    شادی بیاہ میں بارات کا ثبوت نہیں، ہندوٴوں کی ایجاد ہے، اور اس کی وجہ یہ ہوئی کہ پہلے زمانہ میں امن نہ تھا، اکثر راہزنوں اور ڈاکوٴوں سے دوچار ہونا پڑتاتھا اس لیے دولہا دلہن اور اسباب زیور وغیرہ کی حفاظت کے لیے ایک جماعت کی ضرورت تھی اور حفاظت کی مصلحت سے بارات لیجانے کی رسم ایجاد ہوئی، اب تو امن کا زمانہ ہے، لہٰذا اب اس کی ضرورت نہیں۔ البتہ اگر بغیر کسی رسم و رواج والتزام مالا یلزم کے کچھ لوگ چلے جائیں اور لڑکی والے بخوشی ان کی ضیافت کردیں تو اس کی گنجائش ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند