• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 17875

    عنوان:

    میری بہن کی شادی کہیں طے نہیں ہوپارہی ہے، عمر بھی زیادہ ہوچکی ہے۔ کہیں بھی رشتہ نہیں جم رہا ہے۔ ہم جہاں رہتے ہیں وہاں زیادہ تر بدعت اور شرک کرنے والے لوگ رہتے ہیں۔ ہم لوگ کافی پریشان ہیں، کیا کریں؟ میری والدہ کا کہنا ہے کہ لڑکا صرف مسلمان ہونا چاہیے۔ جب کہ میرے من میں یہ ہے کہ اگر میں اپنی بہن کی شادی بدعتی شرک کرنے والے کے گھر کروں گا تو اس کا ایمان اور عقیدہ بدل جائے گا۔ کیا کریں؟ کیا شادی کرنے کے لیے صحیح عقیدے والے لڑکے کا انتظار کریں یا کسی بھی مسلمان سے شادی کردیں؟ دعا کی گزارش ہے، کوئی قرآنی آیت بتائیں۔

    سوال:

    میری بہن کی شادی کہیں طے نہیں ہوپارہی ہے، عمر بھی زیادہ ہوچکی ہے۔ کہیں بھی رشتہ نہیں جم رہا ہے۔ ہم جہاں رہتے ہیں وہاں زیادہ تر بدعت اور شرک کرنے والے لوگ رہتے ہیں۔ ہم لوگ کافی پریشان ہیں، کیا کریں؟ میری والدہ کا کہنا ہے کہ لڑکا صرف مسلمان ہونا چاہیے۔ جب کہ میرے من میں یہ ہے کہ اگر میں اپنی بہن کی شادی بدعتی شرک کرنے والے کے گھر کروں گا تو اس کا ایمان اور عقیدہ بدل جائے گا۔ کیا کریں؟ کیا شادی کرنے کے لیے صحیح عقیدے والے لڑکے کا انتظار کریں یا کسی بھی مسلمان سے شادی کردیں؟ دعا کی گزارش ہے، کوئی قرآنی آیت بتائیں۔

    جواب نمبر: 17875

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د):2191=1733-12/1430

     

    آپ کی سوچ زیادہ بہتر ہے، شرک کرنے والے لڑکے سے تو نکاح کرناہی جائز نہیں ہے۔ جب ایسا کوئی رشتہ آئے جو آپ کی سوچ سے کچھ مختلف ہواور آپ کی والدہ کا رجحان اس طرف ہورہا ہو تو ایسے لڑکے کے عقائد واعمال کی تفصیل معلوم کرکے یہاں لکھیں تو حکم بتلادیا جائے گا۔ نیز رشتہ آنے کے بعد اس کے بارے میں استخارہ ضرور کرلیا کریں، استخارہ کا طریقہ بہشتی زیور وغیرہ کتب میں لکھا ہوا ہے۔ دعا برابر اچھے رشتہ کی کرتے رہیں یَا لَطِیْفُ یَا وَدُوْدُ کا وِرد کثرت رکھیں ان شاء اللہ اچھا رشتہ آئے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند