• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 601031

    عنوان:

    اگر نکاح کی گنجائش نہ ہو اور روزہ ركھنا بھی مضر ہو تو کیا کریں؟

    سوال: اگر شہوت خوب بھڑکے اور نکاح کی گنجاںش بھی نہ ہو اور روزہ رکھنا بھی مضر ہو جاے تو اگلی صورت کیا ہے براے مہربانی رہنمائ فرماںیں؟ غیر مقلیدین اور بریلوی کے پیچھے نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے ؟ بدعت کے بارے میں وضاحت فرمائیں اور اجتماعی دعاء و ذکر کے بارے میں بھی مدلل وضاحت فرمائیں؟

    جواب نمبر: 601031

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 316-259/B=04/1442

     ایسی صورت میں صبر و ضبط سے کام لے۔ اگر شہوت بھڑکنے کے بعد منی خارج ہو جائے تو کوئی بات نہیں۔ لیکن مشت زنی نہ کرے۔

    متعصب غیر مقلدین جو تقلید شخصی کو شرک اور تقلید شخصی کرنے والوں کو مشرک کہتے ہیں، اور غلط سلط عقائد رکھتے ہیں، ایسے غیر مقلدوں کے پیچھے نماز پڑھنے سے احتیاط کرنی چاہئے۔

    اسی طرح بریلوی اگر رضاخانی ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو عالم الغیب سمجھتا ہے اور انھیں ہر جگہ حاضر و ناظر سمجھتا ہے تو یہ عقیدہ چونکہ مشرکانہ عقیدہ ہے اس لیے اس کے پیچھے نماز نہ پڑھنی چاہئے۔ اور ایسا بریلوی جو شرکیہ عقیدہ نہیں رکھتا ہے مگر بدعات و رسوم پر عمل کرتا ہے تو اس کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی ہوتی ہے۔ ہکذا فی عامة کتب الفقہ والفتاویٰ ۔

    جو عمل قرآن و حدیث سے ثابت نہ ہو اسے دین کا جزء سمجھ کر کرنا، اسے کارِ ثواب سمجھنا،نہ کرنے والوں پر لعن طعن کرنا، بدعت کہلاتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند