• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 62647

    عنوان: کیا مہر ادا کرنے سے پہلے بیوی سے بات کرنا حرام ہے ؟ اور کیا مباشرت میں تاخیر کرنا حرام ہے؟

    سوال: میرا نکاح ہوگیا ہے ، مگر کچھ مالی مسائل کی وجہ سے میں نے بیوی کو مہر ادا نہیں کیا، اس لیے وہ اب تک اپنے میکے میں ہے ، لیکن ہم نے واٹس اپ کے ذریعہ بات چیت نہیں کی اور نہ فوٹوں کا تبادلہ کیا۔ سوال یہ ہے کہ کیا مہر ادا کرنے سے پہلے بیوی سے بات کرنا حرام ہے ؟ اور کیا مباشرت میں تاخیر کرنا حرام ہے؟

    جواب نمبر: 62647

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 111-111/M=3/1437-U (۱) آپ کا نکاح ہوگیا ہے تو آپ اپنی بیوی سے بات کرسکتے ہیں، مہر ادا نہیں کیا ہے تب بھی بات چیت کرنا جائز ہے، مہر ادا کرنے سے پہلے بیوی سے بات کرنے کو حرام سمجھنا غلط ہے، ہاں جتنی جلد ہوسکے مہر ادا کرکے ذمہ فارغ کرلیں اور فوٹو کے تبادلہ سے کیا مراد ہے، واضح نہیں۔ (۲) نکاح کے بعد فوراً رخصتی کرادینا اچھا ہے، بلاعذر تاخیر مناسب نہیں، نکاح کے بعد مباشرت میں تاخیر حرام نہیں، ہاں اس کا خیال رہے کہ چار ماہ میں حق زوجیت ادا کرلینا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند