معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 165860
جواب نمبر: 16586001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 121-106/D=2/1440
دودھ کے پیٹ میں جانے کا یقین نہ ہو تو محض شک کی وجہ سے اگرچہ حرمت رضاعت ثابت نہیں ہوتی ہے؛ لیکن شبہ تو ہے ہی؛ اس لئے دیانتا احتیاط اس میں ہے کہ آپ اپنی کزن کے ساتھ شادی نہ کریں۔ المرأة إذا جعلت ثدیہا فی فم الصبي ولاتعرف أمصّ اللبن أم لا؟ ففي القضاء لاتثبت الحرمة للشک وفي الاحتیاط تثبت (فتاوی ہندیة: ۱/۴۱۰)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرے والدین نے زبردستی میری منگنی میری مرضی کے خلاف کردی ہے او رمیں اس لڑکی کو پسند نہیں کرتا ہوں۔ لڑکی کسی بھی طرح سے میرے جوڑ کی نہیں ہے جیسے تعلیم، شکل و صورت، عقل سلیم وغیرہ ۔ میں کیا کروں؟
2451 مناظراسلام میں مہر کی کیا اہمیت ہے، مہر کیوں دی جاتی ہے اس کو دینے کی کیا وجہ ہے؟ مہر دینا سنت ہے یا واجب یا فرض؟ مہر کس وقت دینا زیادہ مناسب ہے نکاح کے وقت اپنی بیوی کے والد کو اسی وقت یا اپنی بیوی کو براہ راست خود دینا چاہیے؟
10818 مناظرمیرے ایک رشتہ دار کی شادی تین سال پہلے ہوئی تھی اور پانچ مہینے کے بعد اسے معلوم ہو اکہ اس کی بیوی کو ہییپٹائٹس سی(متعدی بیماری) ہے، ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ تم اپنی بیوی کے ساتھ اس کی بیماری کی جہ سے جسمانی تعلق قائم نہیں کرسکتے ہو ۔ اس کا ایک بیٹا ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ وہ ابھی جوان ہے اور اس کے والدین چاہتے ہیں کہ وہ دوسری شادی کر لے۔ سوال یہ ہے کہ کیا وہ دوسری شادی کر سکتا ہے؟ کیا وہ پہلی بیوی کو اپنے پاس رکھ سکتاہے جسمانی تعلق قائم کئے بغیر؟ وہ دبئی میں کام کرتا ہے، اس کی بیوی نے گھر میں مسائل پیدا کر کھی ہے ، اس کے والدین اور دیگر افراد خانہ کا احترام نہیں کرتی ہے۔ وہ اپنی اس بیوی کو اسی گھر میں رکھنے ، پیسے اور دیگر اخراجات دینے کے لیے تیار ہے۔
2143 مناظرکیا وکیل و گواہ کا محرم ہونا شرط ہے؟
4438 مناظرحضرت آپ کے فتوی اور مسئلہ کے حل کو پڑھ کراچھا لگتا ہے۔ میرا ایک مسئلہ ہے امید ہے کہ آپ ضرور مسئلہ کا حل بتائیں گے۔ سوال یہ ہے : میری شادی 2003میں ہوئی تھی۔ اس وقت میرے حالات اتنے اچھے نہیں تھے کہ میں اپنی بیوی کو مہر دے سکوں میں نے اپنی بیوی کو اس وقت یعنی شادی والی رات کو کہا کہ ابھی میرے حالات اتنے اچھے نہیں کہ میں آپ کا مہر دے سکوں۔ میں نے ان سے کہا کہ میںآ پ کا مہر ان شاء اللہ دو یا تین سال میں دے دوں گا،کیا آپ ناراض تو نہیں؟ یا اس وقت جو بھی مجھے بہتر لگا میں نے ان سے کہا۔ خیر میں دو سال بیوی کے ساتھ انڈیا میں رہا۔ پھر دو سال بعد میں خلیج میں نوکری کرنے آگیا۔ ایک سال کچھ دن ہوئے تھے کہ مجھے خبر ملی کی میری بیوی کا انتقال ہوگیا ہے۔ خیر اللہ کی مرضی ان کی امانت ہے وہ جب لے لیں۔ اب مسئلہ یہ ہے کہ میں نے ان کو کہا تھا کہ میں دو یا تین سال میں مہر کی جو رقم ہے میں دے دوں گا، لیکن اب ان کی موت ہوچکی ہے۔ اب میں اس مہر کی رقم کیسے دوں؟ یا اس پر کس کا حق بنتا ہے؟ امید ہے کہ آپ میری بات سمجھ گئے ہوں گے۔ آپ سے گزارش ہے کہ بہتر سے جواب دیں۔ کیا آپ خوابوں کی تعبیر بھی کرتے ہیں؟ آپ سے گزارش ہے کہ جواب جلد دیں کیوں کہ میں اس کو لیے کرکے کافی ٹینشن میں رہتاہوں کہ کیا کروں ؟ آپ سے دعا کی درخواست ہے۔
3197 مناظر