معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 23266
جواب نمبر: 2326627-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل):991=728-6/1431
اس کا مدار عرف اورعادت پر ہے، اگر کسی جگہ تملیکاً (مالک بناکر) زیورات دیے جانے کا عرف ہو یا شوہر کی طرف سے ہبہ کی صراحت موجود ہو تو ان زیورات کی مالکہ عورت کہلائے گی اور طلاق کے بعد وہ زیورات لوٹائے نہیں جائیں گے اوراگر کسی جگہ عاریةً دینے کا عرف ہو اور شوہر کی طرف سے بھی ہبہ کی کوئی صراحت نہ ہو تو ان زیورات کا مالک شوہر ہوگا اور طلاق کے بعد بیوی کو ان زیورات کا واپس کرنا ضروری ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں ایک طالب
علم ہوں میری عمر بائیس سال ہے اور ابھی تک غیر شادی شدہ ہوں اورشادی کرنے کی حالت
میں نہیں ہوں۔روزانہ میرے ذہن میں نفسانی خواہشات آتی ہیں میں ان پر قابو نہیں
کرپاتا ہوں۔ میں نے دو مہینہ روزہ رکھا لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ اس لیے آخر کار
میں نے ایک ڈاکٹر سے رابطہ قائم کرنے کا فیصلہ کیا اور اپنے احساسات پرقابو پانے
کے لیے دوا لی۔ کیا اسلام میں جنسی خواہش کو کم کرنے کے لیے دوا یا انجکشن کا
استعمال کرنا جائز ہے؟
میری
شادی 4نومبر 2008کو ہوئی اس کے بعد میں اپنی بیوی کے ساتھ جماع کرنے کی کوشش کررہا
تھا لیکن اس نے کبھی اس کی اجازت نہیں دی، لیکن میں نے اس پر زبردستی بھی نہیں کیا
میں سمجھا کہ شاید اس کو شرم محسوس ہورہی ہے۔میں اس کے ساتھ گھر پر صرف بارہ دن
ٹھہرا اس کے بعد 16نومبر 2008کو اپنی نوکری پر واپس ہوگیا بغیر جماع کئے ہوئے
اوروہ گھر پر تھی۔ میں اپنے کام کرنے کی جگہ سے اس سے بات کررہا تھا حتی کہ میں
نہیں سمجھتاتھا کہ وہ کیا چاہتی ہے اور نیز میں اس بات چیت سے مطمئن نہیں تھا کیوں
کہ وہ سیکس کے بارے میں بات کرنا پسند نہیں کرتی تھی میں سیکس کی بات کرنا پسند
کرتاہوں کیوں کہ وہ میری بیوی ہے۔ اس کا جواب تھا کہ برائے کرم سیکس کے بارے میں
بات مت کریں میں اس کو پسند نہیں کرتی ہوں۔اپنی نوکری ختم کرنے کے بعد میں 4جولائی
2009کو گھر واپس ہوا وہ میری شادی کے بعد پہلا سفر تھا۔جب میں گھر پہنچا تو پہلی
رات کو میں نے اس سے جماع کے لیے کہااور اس نے دوبارہ اس کے لیے میری مخالفت کی
اور اس کی اجازت نہیں دی ۔ ...
حضرت آدم علیہ السلام کا نکاح کس نے پڑھایا؟
17364 مناظر