معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 23266
جواب نمبر: 23266
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل):991=728-6/1431
اس کا مدار عرف اورعادت پر ہے، اگر کسی جگہ تملیکاً (مالک بناکر) زیورات دیے جانے کا عرف ہو یا شوہر کی طرف سے ہبہ کی صراحت موجود ہو تو ان زیورات کی مالکہ عورت کہلائے گی اور طلاق کے بعد وہ زیورات لوٹائے نہیں جائیں گے اوراگر کسی جگہ عاریةً دینے کا عرف ہو اور شوہر کی طرف سے بھی ہبہ کی کوئی صراحت نہ ہو تو ان زیورات کا مالک شوہر ہوگا اور طلاق کے بعد بیوی کو ان زیورات کا واپس کرنا ضروری ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند