معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 156510
جواب نمبر: 15651001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 283-191/SN=3/1439
سیکس ویڈیو یا فحش سائٹ دیکھنا مذکور فی السوال اغراض کے تحت بھی شرعاً جائز نہیں ہے، بڑا گناہ ہے، ان اغراض کو حاص کرنے کے لیے مباح طریقے ہیں، تجربہ کار ماہر اطباء کے مشورے سے انہیں اختیار کیا جاسکتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
امید ہے کہ مزاج گرامی بخیرہوں گے۔ مندرجہ
ذیل مسئلہ پر فتوی کی ضرورت ہے برائے کرم عنایت فرمائیں۔ کیا فرماتے ہیں علمائے
دین کہ ایک شخص محمد یعقوب عرف سجن صاحب ، شاہدرہ ، دہلی کے، نے ایک لڑکی غیر
برادری کی لے کر پالی جس سے قطعی خون کا رشتہ نہیں ۔ بعد لڑکی کے بالغ ہونے اس کی
شادی مشکور احمد سوار، رامپور، یوپی سے کردی۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ لڑکی بعد
شادی کے اپنی سسرال میں رہتی لیکن پندرہ بیس دن کے بعد ہی لڑکی اوراس کے والد ثانی
نے ضد پکڑی کہ لڑکی مائکے میں ہی رہے گی۔ رشتہ داری میں آپسی بگاڑ پیدا نہ ہو اس
کے تحت لڑکے کے والدین نے بھی اجازت دے دی کہ اگر لڑکی اور اس کے والد ثانی اسی
میں خوش ہیں تو تم بھی لڑکی کے ساتھ دہلی ہی میں رہو، لیکن کچھ دنوں ہی کے بعد لڑکی
اور اس کے والد ثانی نے لڑکے کے ساتھ بدسلوکی و نازیبا حرکت شروع کردی جس سے تنگ
آکر لڑکے نے سسرال چھوڑ دی ۔ اب لڑکی و والد ثانی نے لڑکے ..........
مفتی صاحب میری عمر تیئس سال ہے اور کچھ دنوں کے بعد میری شادی ہونے والی ہے اسی حوالے سے کچھ سوالات کے جوابات چاہتاہوں۔ میں نے اپنے سوالات کو اور بھی ویب سائٹوں اور کتابوں وغیرہ میں تلاش کیا ہے مگر ایک ہی مسلک حنفی سے تعلق ہونے کے باوجود مختلف علماء کے مختلف فتاوے اور جوابات ہیں۔ اس چیز نے مجھے پریشان کردیا ہے آپ برائے مہربانی صحیح رہنمائی فرماویں۔ سوال یہ ہے کہ(۱)کیا مرد اپنی بیوی کے ہونٹوں اور پستانوں وغیرہ کا بوسہ لے سکتا ہے؟ (۲)میں اور بیوی ایک دوسرے کے ساتھ ننگے سو سکتے ہیں؟ (۳)اور کیا مباشرت کرتے وقت ایک دوسرے کے جسم کو چھو سکتے ہیں او ردیکھ سکتے ہیں؟
اس لڑکی سے شاد ی کرنے کی کیا صورت ہے جس
نے اسی عورت کا دودھ پیا ہے جس کا میں نے پیا ہے لیکن اس پر کوئی گواہ نہیں ہے؟
نابالغ لڑكے اور لڑكی كا نكاح سرپرستوں اور گواہوں كی موجودگی میں كرنا اور بالغ ہونے كے بعد رخصتی كرنا؟
3000 مناظرہم گزشتہ دوسال سے شادی شدہ ہیں اورہماری شادی محبت کی شادی ہے۔ در اصل میری ماں نے میرے ذہن میں اس طرح کا خیال پیدا کیا کہ اگر تم اچھے نمبرات حاصل کرو گے تومیں تماری اس پڑوسی لڑکی سے شادی کردوں گی۔ اس لیے میں اس سے بچپن سے محبت کرتا تھا بہت ہی ابتدائی عمر سے جب سے وہ ہمارے گھر ٹیوشن پڑھنے کے لیے آتی تھی کیوں کہ ہماری ماں ٹیچر ہیں۔ ایک دن وہ آئی تو گھر میں میرے والد کے علاوہ کوئی اور نہیں تھا۔اس نے اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی۔ وہ بہت ہی معصوم تھی وہ ساتویں جماعت میں پڑھتی تھی وہ اس طرح کی کوئی چیز نہیں جانتی تھی ،اس نے ایسا دوتین مرتبہ کیا۔ اب جب کہ وہ جوان ہوچکی ہے اور اس کے بارے میں سوچتی ہے تووہ اعتراف کرتی ہے کہ جو کچھ اس نے کیا تھا وہ غلط تھا اس لیے وہ ان سے نفرت کرتی ہے حتی کہ میرے والدبھی شرم محسوس کرتے ہیں اور اس کا سامنا کرنا نہیں چاہتے ہیں ۔ اس نے ہمارے گاؤں کے لوگوں کے مجمع کے سامنے کہا کہ اس نے میرے لڑکے کوچھین لیا ہے میری ماں نے بھی اس کا تعاون کیا۔ اس لیے میری بیوی ان دونوں کو اپنی زندگی میں دوبارہ دیکھنا نہیں چاہتی ہے۔ میں نے کسی نہ کسی طرح کوشش کی اور اس کو باور کرایا اور وہ متفق ہوگئی ہے اور ان تمام چیزوں کو اللہ کی خاطر معاف کرنے پرتیار ہوگئی ہے۔ اب میرے والدین اس کے اور اس کے والدین کے بارے میں غلط چیزیں کہتے رہتے ہیں ....
2533 مناظر