معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 13849
کیا یہ صحیح ہے کہ دو لڑکیوں کی شادی ایک
ساتھ ایک ہی دن نہیں کرنی چاہیے یا یہ بات صحیح نہیں ہے؟ افضل کیا ہے؟ بہتر کیا
ہے؟ مکروہ کیا ہے؟ برائے کرم مجھ کو دلیل عنایت فرماویں۔
کیا یہ صحیح ہے کہ دو لڑکیوں کی شادی ایک
ساتھ ایک ہی دن نہیں کرنی چاہیے یا یہ بات صحیح نہیں ہے؟ افضل کیا ہے؟ بہتر کیا
ہے؟ مکروہ کیا ہے؟ برائے کرم مجھ کو دلیل عنایت فرماویں۔
جواب نمبر: 13849
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 950=753/ل
دو لڑکے یا دو لڑکیوں کی شادی ایک ساتھ کرنے میں شرعاً کوئی مضائقہ نہیں ہے، البتہ بہتر یہ ہے کہ دو لڑکے یا دو لڑکیوں کی شادی ایک ساتھ نہ کی جائے، حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی التھانوی رحمہ اللہ بہشتی زیور میں لکھتے ہیں: اپنے دو لڑکوں یا دو لڑکیوں کی شادی جہاں تک ہوسکے ایک دم (یعنی ایک ساتھ) مت کرو، کیونکہ بہووٴں میں ضرور فرق ہوگا، دامادوں میں ضرور فرق ہوگا۔ خود لڑکوں اور لڑکیوں کی صورت میں شکل میں اور کپڑے کی سجاوٹ ، نور صبور میں، حیاء وشرم میں ضرور فرق ہوگا اور بھی بہت باتوں میں فرق ہوجاتا ہے اور لوگوں کی عادت ہے تذکرہ کرنے کی اور ایک کو گھٹانے اور دوسرے کو بڑھانے کی اس سے خواہ مخواہ دوسرے کا جی برا ہوتا ہے۔ (بہشتی زیور: ۹/۱۰، بحوالہ اسلامی شادی: ۲/۳۵۷)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند