• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 10761

    عنوان:

    میں ایک 35 سالہ مطلقہ عورت ہوں میرا ایک سات سال کا لڑکا ہے میرے پہلے شوہر سے جو کہ میرے ساتھ رہتاہے۔ میں نے ایک ہندو مرد سے دوسرا نکاح کیا وہ میرے لڑکے کی پوری دیکھ بھال کررہا ہے۔ اس نے صرف میرے گھر والوں کے اطمینان کے لیے مجھ سے شادی کرنے کے لیے اپنا مذہب تبدیل کیا ہے اور اب بھی میرے گھر والوں کے سامنے بطور مسلمان کے معاملہ کرتا ہے۔ لیکن میں سوچتی ہوں کہ اس نے دل سے پورے طریقہ پر مذہب تبدیل نہیں کیا ہے۔اب میں حاملہ ہوں۔ میرا سوال ہے کہ :(۱)کیا میرا نکاح درست ہے او رمیرا پیدا ہونے والا بچہ جائز ہے؟ (۲)میرے پیدا ہونے والے بچہ کا کیا مذہب تصور کیا جائے گا؟

    سوال:

    میں ایک 35 سالہ مطلقہ عورت ہوں میرا ایک سات سال کا لڑکا ہے میرے پہلے شوہر سے جو کہ میرے ساتھ رہتاہے۔ میں نے ایک ہندو مرد سے دوسرا نکاح کیا وہ میرے لڑکے کی پوری دیکھ بھال کررہا ہے۔ اس نے صرف میرے گھر والوں کے اطمینان کے لیے مجھ سے شادی کرنے کے لیے اپنا مذہب تبدیل کیا ہے اور اب بھی میرے گھر والوں کے سامنے بطور مسلمان کے معاملہ کرتا ہے۔ لیکن میں سوچتی ہوں کہ اس نے دل سے پورے طریقہ پر مذہب تبدیل نہیں کیا ہے۔اب میں حاملہ ہوں۔ میرا سوال ہے کہ :(۱)کیا میرا نکاح درست ہے او رمیرا پیدا ہونے والا بچہ جائز ہے؟ (۲)میرے پیدا ہونے والے بچہ کا کیا مذہب تصور کیا جائے گا؟

    جواب نمبر: 10761

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 201=160/ ل

     

    (۱) جب وہ شخص مسلمان ہوگیا تو اب دل (باطن) دیکھنے کی ضرورت نہیں، البتہ اگر اس سے کوئی افعال شرکیہ سرزد ہوں تو لکھ کر معلوم کرسکتی ہیں۔

    (۲) جی ہاں! جائز ہے۔

    (۳) پیدا ہونے والا بچہ مسلمان ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند