• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 605491

    عنوان:

    میں نے تایا امی كا دودھ صرف ایك دفعہ پیا تھا‏، كیا اس ن كی لڑكی سے نكاح درست ہے؟

    سوال:

    میرے تایا کی بیٹی مجھ سے چھوٹے بھائی کی رضاعی بہن ہے، مطلب اس نے صرف ایک دفعہ میری ماں کا دودھ پیا ہے تو کیا اس سے میرا نکاح جائز ہے؟ اور یہ بھی کہا جارہا ہے کہ میں نے بھی تایا امی کا دودھ صرف ایک دفعہ پیا ہے اس لڑکی بڑی بہن کے ساتھ ، مہربانی کرکے رہنمائی فرمادیں۔ حدیث نمبر 3597، مسلم اور حدیث نمبر 3167 مشکاة کی روشنی میں وضاحت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 605491

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 106-624/SN=12/1442

     اگر آپ کی تایا کی بیٹی نے مدت رضاعت میں آپ کی والدہ کا دودھ پیا ہے تو آپ بھی اس کے رضاعی بھائی ہیں، صرف آپ کا چھوٹا بھائی نہیں؛ لہٰذا آپ کا نکاح اس لڑکی سے نہیں ہوسکتا۔ اگر سوال کا منشا یہ ہے کہ آپ کے بھائی نے اس لڑکی کی ماں کا دودھ پیا ہے تو صورت مسئولہ میں آپ کا نکاح اس سے ہوسکتا تھا، اگر آپ نے اس کی ماں کا دودھ نہ پیا ہوتا۔ اگر یہ بات ثابت ہے کہ آپ نے بھی دودھ پیا ہے تو اس لڑکی کے ساتھ آپ کا نکاح نہیں ہوسکتا؛ کیونکہ وہ آپ کی رضاعی بہن ہے اور رضاعی بہن سے نکاح حرام ہے۔ واضح رہے کہ ایک مرتبہ دودھ پینے سے بھی حرمت رضاعت ثابت ہوجاتی ہے، اس لئے صورت مسئولہ میں اس لڑکی سے آپ کے نکاح کی کوئی صورت نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند