متفرقات >> اسلامی نام
سوال نمبر: 165072
جواب نمبر: 165072
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 18-34/B=2/1440
عبد الکریم جس شخص کا نام رکھ دیا، وہی شخص عبدالکریم کا مصداق ہوگا اور وہی مراد ہوگا۔ عبدل سے وہ شخص مراد ہو اور الکریم سے اللہ کی ذات مراد ہو ایسا تصور کرنا صحیح نہیں ہے اس لئے جب عبد الکریم پورا نام بولا جائے تو وہی شخص مراد ہوگا۔ اس سے نہ کفر ہوگا نہ کفر کا گناہ ہوگا۔ اسی طرح ظل الٰہی رکھا گیا ہے، اس میں اگر کوئی پورا نام لے کر پکارے تو اسی شخص کی ذات مراد ہوگی اللہ کی ذات مراد نہ ہوگی، اس میں کفر ہونے یا کفر کا گناہ ملنے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ آپ کسی وہم میں نہ پڑیں ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند