• متفرقات >> اسلامی نام

    سوال نمبر: 151339

    عنوان: وِلدان خان نام ركھنا كیسا ہے؟

    سوال: میں نے اپنے بیٹے کا نام ”وِلدان خان“ (WILDAAN KHAN) رکھا ہے۔ کیا یہ نام ٹھیک ہے؟

    جواب نمبر: 151339

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1197-1165/L=9/1438

    حدیث شریف میں اولاد کا عمدہ اور با معنی نام رکھنے کا حکم ہے؛اس لیے بچے کا نام عمدہ اور بہتر رکھنا چاہیے۔ قال علیہ السلام:”إنّکم تُدْعَون یومَ القیامة بأسمائکم وأسماء آبائکم، فحَسُّنوا أسمائکم“․ (ابوداود: ۲/۶۷۶/باب تغییر الأسماء)

     ”تم لوگ قیامت کے دن اپنے اور اپنے آبا واجداد کے نام سے پکارے جاوٴگے؛ اس لیے بہتر نام رکھا کرو،”ولدان “کے معنی ہیں” بچے “یہ نام رکھنے کے اعتبار سے موزوں نہیں ہے،آپ اس کی جگہ عبداللہ ،عبدالرحمن وغیرہ یا انبیاء اورصلحاء حضرات میں سے کسی کا نام اپنے بچے کے لیے تجویز کرلیں یہ بہتر ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند