• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 57239

    عنوان: کیا روانگی کے وقت ” اللہ حافظ /خدا حافظ “ کہنا بدعت ہے؟

    سوال: کیا روانگی کے وقت ” اللہ حافظ /خدا حافظ “ کہنا بدعت ہے؟ایک عالم صاحب نے کہا کہ یہ بدعت ہے؟کیوں کہ یہ ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت نہیں ہے اور آپ نے یہ لفظ کبھی استعمال نہیں کیا ،بلکہ ملاقات کرتے اور جاتے وقت ہمیشہ ” السلام علیکم “کہتے تھے ، لیکن میں نے دیکھا کہ بہت سارے لوگ اس لفظ کو استعمال کررہے ہیں، جب میں نے ان کو کہا کہ یہ بدعت ہے تو وہ اس بات کو ماننے سے انکار کررہے ہیں۔ براہ کرم، مع حوالہ مسئلے کی وضاحت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 57239

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 286-251/Sn=5/1436-U

    رخصت ہوتے وقت مسنون یہ ہے کہ سلام کرے اور درج ذیل دعا پڑھے: أَسْتَوْدِعُ اللَّہَ دِینَکَ وَأَمَانَتَکَ وَخَوَاتِیمَ عَمَلِکَ یعنی میں تمھارا دین تمھاری امانت اور آخری عمل (حسن خاتمہ) کو اللہ تعالیٰ کے حوالے کرتا ہوں۔ ترمذی شریف کی حدیث میں ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی کو رخصت کرتے تو اس کا ہاتھ تھام لیتے اور مذکورہ بالا دعا پڑھتے (ترمذی، باب ما یقول إذا ودّع إنسانا)؛ اس لیے مسلمانوں کو چاہیے کہ روانگی کے وقت اسی کے مطابق پہلے سلام کریں، پھر یہ دعا پڑھیں۔ سلام اور دعا چھوڑکر صرف ”خدا حافظ“ یا ”اللہ حافظ“ کو اس کی جگہ پر استعمال کرنا خلافِ سنت اور مکروہ ہے، باقی اگر کوئی شخص سلام کے ساتھ ساتھ یہ یا اس طرح کے دوسرے ہم معنی الفاظ بھی کہہ دے تو اس میں کوئی حرج نہیں، اس کی گنجائش ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند