• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 18839

    عنوان:

    میں آپ سے یہ پوچھنا چاہتی ہوں کہ میرے شوہر بریلوی عقیدہ رکھتے ہیں، (۱)حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم غیب کا علم جانتے ہیں۔ (۲)اللہ نے انھیں وحی کے علاوہ بھی علم دیا ہے۔ (۳)کہتے ہیں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہماری بات سن سکتے ہیں۔ (۴)ہماری سفارش کرسکتے ہیں۔ (۵)دنیا میں چل پھر سکتے ہیں۔ (۶)محمد صلی اللہ علیہ وسلم حاضر وناظر ہیں۔ (۷)کہتے ہیں ان سے مدد مانگی جاسکتی ہے۔ (۸)کہتے ہیں تعویذ پہننے جائز ہیں۔ (۹)یہ بھی بتائیے گا کیا نماز نہ پڑھنا کفر ہے۔ (۱۰)کیا مزاروں جانا جائز ہے؟ (۱۱)جمعرات کو ختم شریف دینا جائز ہے۔ (۱۲)کیا بریلویوں میں شادی جائز ہے۔ (۱۳)کیا بریلوی علما صحیح ہیں۔ (۱۴)شرک کسے کہتے ہیں ۔ (۱۵)جو مشرک کو مشرک نہ مانے اسے کیا کہتے ہیں۔ (۱۶)میرے شوہر نے بینک سے قرض لیا تھا اب قرض کے ساتھ زائد رقم بھی دے رہے ہیں کیا یہ سود ہے؟

    سوال:

    میں آپ سے یہ پوچھنا چاہتی ہوں کہ میرے شوہر بریلوی عقیدہ رکھتے ہیں، (۱)حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم غیب کا علم جانتے ہیں۔ (۲)اللہ نے انھیں وحی کے علاوہ بھی علم دیا ہے۔ (۳)کہتے ہیں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہماری بات سن سکتے ہیں۔ (۴)ہماری سفارش کرسکتے ہیں۔ (۵)دنیا میں چل پھر سکتے ہیں۔ (۶)محمد صلی اللہ علیہ وسلم حاضر وناظر ہیں۔ (۷)کہتے ہیں ان سے مدد مانگی جاسکتی ہے۔ (۸)کہتے ہیں تعویذ پہننے جائز ہیں۔ (۹)یہ بھی بتائیے گا کیا نماز نہ پڑھنا کفر ہے۔ (۱۰)کیا مزاروں جانا جائز ہے؟ (۱۱)جمعرات کو ختم شریف دینا جائز ہے۔ (۱۲)کیا بریلویوں میں شادی جائز ہے۔ (۱۳)کیا بریلوی علما صحیح ہیں۔ (۱۴)شرک کسے کہتے ہیں ۔ (۱۵)جو مشرک کو مشرک نہ مانے اسے کیا کہتے ہیں۔ (۱۶)میرے شوہر نے بینک سے قرض لیا تھا اب قرض کے ساتھ زائد رقم بھی دے رہے ہیں کیا یہ سود ہے؟

    جواب نمبر: 18839

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 280=52k-3/1431

     

    (۱) آپ علیہ السلام نے کبھی اس کا دعویٰ نہیں کیا، کلام اللہ شریف اور بہت سی احادیث میں موجود ہے کہ آپ علیہ السلام عالم الغیب نہ تھے اور یہ عقیدہ رکھنا کہ آپ علیہ السلام عالم الغیب تھے صریح شرک ہے۔ (۲) اس سے کونسا علم مراد ہے؟ وضاحت کریں؟ (۳) یہ عقیدہ رکھنا کہ ہرجگہ بلاواسطہ ہماری بات سنتے ہیں شرک ہے۔ (۴) قیامت میں بہ اِذنِ خدا سفارش فرمانا برحق ہے۔ (۵) عام زندہ انسانوں کی طرح اپنے ارادہ واختیار سے چلنے کا عقیدہ رکھنا بے اصل ہے۔ (۶) حاضر وناظر کا عقیدہ رکھنا صریح شرک ہے۔ (۷) یہ بھی شرک ہے۔ (۸) جائز ہے بہ شرطیکہ موجب کفر الفاظ پر مشتمل نہ ہو۔ (۹) گناہ کبیرہ ہے۔ (۱۰) صحیح العقیدہ ہو اور فساد عقیدہ کا خوف نہ ہو نیز وہاں شرکیہ امور اور خرافاتِ جاہلیہ میں پڑنے کا خوف نہ ہو تو جائز ہے، موت اور آخرت کی تذکیر کے لیے جانا چاہیے۔ (۱۱) اس کی شریعت میں کوئی اصل نہیں ہے۔ (۱۲) اگر بریلوی کے عقائد اہل سنت والجماعت کے عقائد ہوں، شرکیہ عقائد نہ رکھتا ہو تو جائز ہے ورنہ نہیں۔ (۱۳) علمائے اہل سنت والجماعت سے قدرے انحراف اور بعض امور میں افراط وتفریط پائی جاتی ہے۔ (۱۴) اللہ تعالیٰ کی ذات وصفات میں کسی کو شریک کرنا شرک کہلاتا ہے، اس کی بہت سی قسمیں ہیں۔ (۱۵) جس شخص کا مشرک ہونا دلائل شرعیہ سے ثابت ہوچکا ہواس کو مشرک نہ ماننا شرعی حکم کا انکار ہے۔ (۱۶) یہ صریح سود ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند