• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 53598

    عنوان: مولانا اسماعیل شہید رحمتہ اللہ علیہ کے متعلق یہ اعتراض اٹھا یا جاتاہے کہ انہوں نے کہا کہ نبی علیہ السلام مٹی میں مل کرمٹی ہوگئے ، اس کی کیا حقیقت ہے؟

    سوال: مولانا اسماعیل شہید رحمتہ اللہ علیہ کے متعلق یہ اعتراض اٹھا یا جاتاہے کہ انہوں نے کہا کہ نبی علیہ السلام مٹی میں مل کرمٹی ہوگئے ، اس کی کیا حقیقت ہے؟اور مماتی لوگ کہتے ہیں کہ ان کا عقیدہ مماتیوں جیسا تھا اس کی کیا حقیقت ہے ؟ بتائیں ۔

    جواب نمبر: 53598

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1088-763/L=9/1435-U شاہ اسماعیل شہید رحمہ اللہ کا عقیدہ مماتیوں جیسا نہیں تھا اس سلسلے میں حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی قدس سرہ کا ایک جواب نقل کیا جاتا ہے: ”مٹی میں ملنے کے دو معنی ہیں ایک یہ کہ مٹی ہوکر مٹی زمین کے ساتھ خلط ہوجائے جیسا سب اشیاء زمین میں پڑکر خاک ہوکر زمین ہی بن جاتی ہیں، دوسرے مٹی سے ملاقی ومتصل ہوجانا یعنی مٹی سے مل جانا تو یہاں مراد دوسرے معنی ہیں اورجسد انبیاء علیہم السلام کا خاک نہ ہونے کے مولانا مرحوم بھی قائل ہیں چونکہ وہ مردہ کو چاورں طرف سے مٹی احاطہ کرلیتی ہے اور نیچے مردہ کی مٹی سے جسد مع کفن ملاحق ہوتا ہے یہ مٹی میں ملنا اور مٹی سے ملنا کہلاتا ہے کچھ اعتراض نہیں۔ (فتاوی رشیدیہ: ۱۱۲قدیم)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند