• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 25069

    عنوان: اگر کوئی یہ دعوی کرے کہ کسی عورت کے پیٹ میں بیٹا ہے یا بیٹی تو یہ علم غیب میں شامل ہوگا یا نہیں؟اگر کوئی بارش کے بارے میں بتاتا ہو یا کوئی کسی کو مشکل کشا کہتاہو تو ایسے شخص کے بارے میں کیا کہیں گے؟

    سوال: اگر کوئی یہ دعوی کرے کہ کسی عورت کے پیٹ میں بیٹا ہے یا بیٹی تو یہ علم غیب میں شامل ہوگا یا نہیں؟اگر کوئی بارش کے بارے میں بتاتا ہو یا کوئی کسی کو مشکل کشا کہتاہو تو ایسے شخص کے بارے میں کیا کہیں گے؟

    جواب نمبر: 25069

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 1688=1321-10/1431

    اپنے قرائن و علامات اور تجربے کی بنیاد پر کہتا ہے تو اسے علم غیب میں شمار نہ کیا جائے گا۔ اور اگر بلا کسی قرینہ وعلامت کے قطعی دعویٰ کرتا ہے تو یہ علم غیب کا دعویٰ ہوا جو صحیح نہیں ہے، اسی طرح بارش کے بارے میں کسی قرینہ اور علامت کی بنیاد پر ہونے کی خبر دیتا ہے تو یہ بھی علم غیب نہیں ہے۔ البتہ اگر بلاکسی علامت اور قرینہ کے یقینی بارش ہونے کا دعویٰ کرے تو یہ علم غیب کا دعویٰ ہے جو ناجائز ہے۔ علم غیب صرف اللہ تعالیٰ کو حاصل ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند