• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 146706

    عنوان: تجدید ایمان و نکاح

    سوال: میں اور میرا ایک دوست اکثر ایک دوسرے کو شعر سناتے ہیں. کچھ دن پہلے میں نہ اسے یہ شعر سنایا،اے خدا (جو کہیں نہیں موجود )کیا لکھا ہے میری قسمت میں،اس کے بعد مجھے احساس ہوا کہ اس میں کفریہ کلمات ہیں . میں سخت شرمندہ ہوا اور توبہ کی۔ میں مسلمان ہوں اور ایسی کسی بات پر دل سے نہ ہی یقین رکھتا ہوں اور ایسی بات سے پناہ مانگتا ہوں۔ میری جلد رہنمائی فرمائیں کہ کیا ایسی صورت میں ایمان فسق ہو جاتا ہے ؟ مزید یہ کہ میں شادی شدہ ہوں۔ کیا مجھے تجدید نکاح بھی کرنا ہو گا؟. اور مجھے تجدید ایمان اور تجدید نکاح کے بارے میں بھی رہنمائی فراہم کر دیں۔آپ سے گزارش ہے کہ یہ ایمان کا معاملہ ہے ۔

    جواب نمبر: 146706

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 195-247/Sd=4/1438

     ” اے خدا جو کہیں نہیں موجود! کیا لکھا ہے میری قسمت میں“ اِس جملہ میں ایک تو اللہ تعالی کے وجود کی نفی ہے، جو کفریہ بات ہے، دوسرے اس شعر میں ایک گونہ اللہ تعالی سے سوال طلب کرنا ہے، جو بندے کی شان نہیں ہے، اس لیے آپ سچے دل سے توبہ استغفار کریں اور آیندہ اس طرح کا کوئی جملہ ہرگز نہ بولیں ، تاہم اِس کی وجہہ سے ایمان اور نکاح کی تجدید ضروری نہیں ہے، اس لیے کہ آپ دل سے اِس شعر کے مضمون کی تصدیق نہیں کرتے ہیں ؛ بلکہ آپ نے کسی دوسرے کا شعر نقل کردیا ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند