• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 59312

    عنوان: عقائد و ایمانیات/اسلامی عقائد

    سوال: (۱) کیا میرا عقیدہ ٹھیک ہے کہ خواب میں اگر کسی کو حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت ہوئی تو وہ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہی ہوں گے اور دیدار کرنے والے کو خواب میں ہر صورت اس بات سے آگاہ بھی کیا جاے گا کہ اسے اللہ کے نبی کا دیدار ہو رہا ہے نہ کہ آنکھ کھلنے کہ بعد ذھن میں آے گا؟ شیطان کبھی ان کا وجود نہیں لے سکتا (۲) کیوں کہ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا حقیقی وجود ہے اس لئے خواب میں دیکھا جا سکتا ہے جبکہ اللہ کی ذات کا کوئی خاکہ ہمیں خواب میں دیکھایا جاتا ہے تو وہ شیطانی چال ہو گی۔ اللہ جسم سے پاک ہے سمت سے پاک ہے تمام مخلوق سے الگ ہے البتہ صرف ایک صورت میں اللہ کا دیدار خواب میں ہو سکتا ہے جو انتہائی نیک صالحین کو ہوا ہے وہ دل کا دیدار ہو گا آنکھ کبھی بھی اس کو نہیں دیکھ سکے گی بس دل گواہی دے گا کہ رب کا دیدار ہوا باقی رب کیسا ہے دیکھنے میں کوئی بھی نہیں بتا سکے گا جو دیدار بھی کرے گا وہ بھی نہیں۔جزاک اللہ

    جواب نمبر: 59312

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 779-642/D=7/1436-U (۱) حدیث میں ہے: عن أبي ہریرة أن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال: من رآني في المنام فقد رآني فإن الشیطان لا یتمثل في صورتي (متفق علیہ) اسی حدیث کے مطابق عقیدہ رکھنا چاہیے، دیکھنے والے کو قرائن سے اس کا اطمینان ہوجانا کافی ہے، جو بات آپ نے لکھی ہے اس کا ہونا ضروری نہیں، پس اپنی طرف سے کسی متعینہ شکل میں حصر نہیں کرنا چاہیے۔ (۲) بزرگوں کو اللہ تعالیٰ کی زیارت ہوئی ہے اللہ تعالیٰ جسم اور صورت سے پاک ہیں اس لیے جسم وصورت سے منزہ زیارت مراد ہوگی اپنی طرف سے کسی خاص شکل میں انحصار نہیں کرنا چاہیے، رائی (دیکھنے والے) کے حال ومقام کے اعتبار سے شہادت قلب کا اعتبار ہوگا، اسی کے مطابق اپنا عقیدہ درست کرلیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند