معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 156816
جواب نمبر: 156816
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:368-410/H=4/1439
”ٹیکس سیونگ میوچل فنڈ“ میں جمع کردہ رقم جائز وحلال کاروبار میں لگائی جاتی ہے اور فی صد کے لحاظ منافع کی تقسیم ہوتی ہے تو یہ صورت جائز ہے اگر میوچل فنڈ کی رقم بینک میں رکھ کر سود لیا جاتا ہے اور اسی سود کا کچھ حصہ آپ کی طرف بھی آتا ہے وہ اس کا استعمال آپ کے لیے جائز نہیں، سودی رقم کا حکم یہ ہے کہ وہاں سے نکال کر وبال سے بچنے کی نیت کرکے بلانیت ثواب غرباء فقراء مساکین محتاجوں کو دیدیں اگر ٹیکس بچانے کی کوئی دوسری بے غبار شکل نہ ہو تو میوچل فنڈ میں رقم لگاکر بچالیں تو اس میں گنجائش ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند