• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 16121

    عنوان:

    میرا سوال یہ ہے کہ میں نے ایک فلیٹ خریدا ہے، جو ابھی زیر تعمیر ہے اور اسے خرید کرنے کے لیے میں نے لائف انشورنس ہاؤسنگ فائنانس سے انیس لاکھ قرض منظور کروایا ہے۔ میں اسلام کی روشنی میں یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ کیا یہ صحیح ہے یا غلط ہے؟ برائے کرم اس پر روشنی ڈالیں اور اس کی وجہ بھی بتائیں۔

    سوال:

    میرا سوال یہ ہے کہ میں نے ایک فلیٹ خریدا ہے، جو ابھی زیر تعمیر ہے اور اسے خرید کرنے کے لیے میں نے لائف انشورنس ہاؤسنگ فائنانس سے انیس لاکھ قرض منظور کروایا ہے۔ میں اسلام کی روشنی میں یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ کیا یہ صحیح ہے یا غلط ہے؟ برائے کرم اس پر روشنی ڈالیں اور اس کی وجہ بھی بتائیں۔

    جواب نمبر: 16121

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل):1515=1215-10/1430

     

    سودی قرض لینے پر قرآن وحدیث میں سخت وعید آئی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے، سود لینے والے، سود دینے والے، سود لکھنے والے اور اس پر گواہی دینے والے پر لعنت فرمائی ہے، اس لیے بغیر شدید مجبوری (جس کے بغیر چارہ نہ ہو) کے سودی قرض لینا حرام ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند